ضلع بڈگام میں دس ڈی ڈی سی ممبران نے موجودہ ڈی ڈی سی چیئرپرسن نذیر احمد خان کے خلاف عدم اعتماد تحریک شروع کی ہے۔
ڈی ڈی سی ممبران کا الزام ہے کہ جس مقصد کے لیے ڈی ڈی سی انتخابات منعقد کیے گئے تھے وہ مقصد پورا نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈی ڈی سی ان کے ساتھ تلخ کلامی کرتے ہیں اور کوئی بھی کام نہیں کر رہے ہیں۔
ڈی ڈی سی انتخاب میں نیشنل کانفرنس نے ضلع بڈگام میں نو سیٹوں پر جیت درج کی تھی۔ وہیں، پی ڈی پی اور پیپلز مومنٹ نے ایک ایک سیٹ پر جیت درج کی تھی۔ یعنی کل ملا کر پی اے جی ڈی کو ضلع بڈگام میں دس سیٹیں حاصل تھی جس سے یہ صاف ظاہر تھا کہ ضلع میں ان کا ہی ڈی ڈی سی ہوگا، لیکن جب چیئرپرسن کے لیے انتخاب ہوئے تو آزاد امیدوار نذیر احمد خان نے جیت درج کی تھی جس کے بعد این سی نے الزام لگایا تھا کہ انتخاب میں بدعنوانی ہوئی ہے۔
عبد الاحد ڈار جو کہ این سی کی جانب سے ڈی ڈی سی چیئرمین بڈگام کے ليے نامزد تھے، انہوں نے کہا کہ 'وہ مسلسل آواز بلند کرتے آ رہے تھے لیکن آج تک ان کی بات نہیں سنی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی جو ڈی ڈی سی ممبران ان کے ساتھ موجود ہیں وہ ہمیشہ سے ہی ان کے اتحادی رہے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں:
بڈگام: کورونا وائرس کے فعال معاملات 100 سے بھی کم
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں لگا کہ جمہوری حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے تو انہوں نے عدم اعتماد کی تحریک ڈی سی بڈگام کے سامنے داخل کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈویژنل کمشنر اور ایل جی کو بھی اپنا میمورنڈم پیش کریں گے۔