وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ڈی ڈی سی انتخابات کی کل چودہ نشستوں میں سے پانچ نشستوں کو خواتین کے لئے مخصوص رکھا گیا تھا۔ ان نشستوں پر ایک جے کے پی ڈی ایف، ایک جے کے پی ایم اور جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کو تین نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔
پارنیوہ حلقے سے سائقہ اختر اور چاڈورہ حلقے سے انشاء شوکت نے جیت حاصل کر لی جبکہ ناگام سے نیشنل کانفرنس کی امیدوار افروزہ نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
افروزہ نے کل 4408 ووٹ حاصل کئے اور انہوں نے اپنے مد مقابل آزاد امیدوار جمیلہ اختر جن کو 1324 ووٹ حاصل ہوئے، کو 3084 ووٹوں سے ہرا کر کامیابی حاصل کی۔
افروزہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی خاتون ہے جو پہلی مرتبہ سیاست میں قدم رکھی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے افروزہ نے بتایا کہ ''میں پہلے نیشنل کانفرنس کی شکر گزار ہوں جس نے ایک غریب لڑکی کو منڈیڑ دیا اور پارٹی ورکرز کا جنہوں نے زمینی سطح پر مجھے کامیاب کرانے کے لئے بہت محنت کی۔سب سے زیادہ میں اپنی ناگام کانسٹیٹیونسی کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے مجھے اپنا قیمتی ووٹ دے کر کامیاب کیا۔ میں اپنے عوام کو کسی بھی قسم کا کوئی سبز باغ نہیں دکھانا چاہتی ہوں لیکن جو میرے حدِ اختیار میں ہوگا وہ میں پورا کرنے کی حتی الامکان کوشش کروں گی۔''
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو مزید بتاتے ہوئے افروزہ نے کہا کہ ''مجھے نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر عبدالرحیم راتھر نے سیاست میں لایا اور مکمل حمایت کی جس سے میری حوصلہ افزائی ہوئی۔ میں صرف ان لوگوں کی ہی نمائندگی نہیں کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے مجھے اپنا ووٹ دیا بلکہ ان کی بھی جنہوں نے مجھے اپنا ووٹ نہیں دیا۔ میں لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہتی ہوں اور علاقے کے عوام کی مشکلات کا ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گی۔''