بڈگام : وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں منگل کی شام ایک مولوی کو اس کے پیروکاروں نے چاقو سے وار کر دیا ہے۔ اس حملے میں مولوی کو معمولی چوٹ آئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک مولوی جن کی شناخت عبدالعزیز پرے ولد محمد اسماعیل پرے ساکن پرے آنگن، اومپورہ بڈگام کے طور پر ہوئی ہے کو ان کے پیروکاروں نے اسے اپنی رہائش گاہ پر چاقو سے حملہ کیا۔ اس حملے میں مولوی زخمی ہوا ہے،جس کے بعد اسے علاج کے لیے نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔اس حملے میں مولوی کو معمولی چوٹ آئی ہے۔
اس واقعے کی تصدیق پولیس کے ایک اہلکار نے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے سلسلے میں ایک کیس درج کر لیا گیا ہے اور اس گھناؤنے فعل کے پیچھے کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کے لیے مکمل تفتیش شروع کر دی گئی ہے تاکہ ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
مزید پڑھیں: Stabbing Case: بڈگام، ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد
واضح رہے کہ حالیہ ایام کے دوران وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں ایسے 10 سے زائد معاملات سامنے آئے ہیں، جہاں چاقو یا چھری سے حملے کیے گئے ہیں اور ان میں 2 افراد کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔کشمیر میں چھرا مارنے کے جرائم کی بڑھتی شرح انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کررہا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ وادی کشمیر میں پنپ رہے اس طرح کے نئے جرائم کے پیچھے کئی وجوہات کار فرما ہیں،جن میں بے قابو غصہ، صبر کی کمی، منشیات، غربت، سماجی اخراج، سوشل میڈیا اور ذہنی امراض وغیرہ شامل ہیں۔
بتادیں کہ سرینگر کے ڈی سی نے حال ہی میں چھرا گھونپنے کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر ضلع بھر میں عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔