بڈگام:جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے سوئیہ بوگ علاقے میں تیسرے روز بھی دوشیزہ کے قتل کے خلاف لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے ۔اس بیچ آج علاقے میں کالے پرچم لگائے گئے جس سے یہ صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پورا علاقہ غم و ماتم میں ہے۔مقامی لوگوں نے اس قتل کے ملزم کو سخت سزا دینے کی اپیل کی تاکہ اس قتل کی ایک مثال قائم ہو اور آگے ایسے معاملے پیش نہ آئے۔ عوامی و سیاسی کارکنان نے اس قتل کی مذمت کی اور اس حملے میں ملزم کے خلاف فاسٹ ٹریک عدالتی کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ ایسے واقعات آئندہ رونما نہ ہو۔
دریں اثناہ پیر کی شام کو سوئیہ بوگ بڈگام میں کینڈل لائٹ مارچ بھی نکالا گیا جس میں مردو زن نے شرکت کی، اور اس کیس کو فاسٹ ٹریک بنیادوں کے چلانے کا مطالبہ کیا۔ کینڈل مارچ میں لوگوں نے ملزم کی جائیداد کو منسلک کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہیں آج پولیس نے ملزم کی جائیداد کو ضبط کیا ہے۔
ٹریڈریس فیڈریشن بڈگام نے سوگوارن کے ساتھ اظہار یکجہتی کی خاطر منگل کے روز احتجاجی مظاہرئے کئے۔انہوں نے کہاکہ یہ واقع انسانیت سوز ہے اوراس کے خلاف سب کو آگے آنا چاہئے۔تاجروں نے بتایا کہ قاتل کو سرراہ پھانسی پر لٹکا کر انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جانا چاہئے۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی بڈگام الطاہر گیلانی اور ڈپٹی کمشنر بڈگام نے منگل کے روز سوئیہ بوگ بڈگام میں سوگوارن کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ قاتل کو قرار واقعی سزادی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ مصیبت کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ شبانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیں: Former Minister of J&K Agha Ruhollahنیشنل کانفرنس کے رہنما آغا روح اللہ مہدی کی پولیس پر تنقید
واضح رہے کہ 7 مارچ کو بڈگام کے سوئیہ بگ علاقہ کی 30 سالہ خاتون گھر سے کمپوٹر کلاس کے لیے نکلی تھی، جس کے بعد وہ گھر نہیں آئی ۔اس دوران پولیس کو مذکوہ خاتون کے لاش کے ٹکڑے بڈگام ریلوے اسٹیش کے قریب سے برآمد کیے ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا ہے اور ملزم کے انکشاف کے بعد خاتوں کے جسم کے باقی حصہ ملزم گھر سے برآمد کیے ہے۔