بڈگام (جموں و کشمیر) : وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کو سویہ بُگ قتل کے قریب اڑھائی ماہ بعد ایک خاتون کے وحشیانہ قتل کے کلیدی ملازم کے خلاف چالان پیش کیا۔ بڈگام پولیس نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، بڈگام کی عدالت میں ملزم کے کلاف آئی پی سی سیکشن 302، 376، اور 201 کے تحت چارج شیٹ پیش کی ہے۔
ایک پولیس آفیشل نے بتایا کہ مقتول خاتون کی 8 مارچ 2023 کو گمشدگی کی اطلاع پولیس چوکی سویہ بگ میں درج کرائی گئی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی۔ بڈگام پولیس نے تحقیقات کے دوران خاتون کی (کئی ٹکڑوں میں) لاش برآمد کی اور تفتیش کے دوران، بڈگام پولیس نے ضلع کے موہن پورہ علاقے کے رہائشی شبیر احمد کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن بڈگام میں ایک مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر53/23 U/S 302 IPC* درج کر لیا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ تفتیش کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ خاتون کا قتل کرنے اور اس کے جسم کے ٹکڑے کرنے سے قبل اسے جنسی تشددد کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں آئی پی سی کی دفعہ 376 کے تحت عصمت دری کا الزام بھی چارج شیٹ میں شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Budgam Murder Case: قتل معاملہ میں پولیس نے ملزم کے مکان کو سیز کیا
ملزم اس وقت عدالتی حراست میں ہے اور آئی پی سی کی دفعات 302، 376، اور 201 کے تحت الزامات پر مشتمل چارج شیٹ 25 مئی 2023 کو بڈگام پولیس نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بڈگام کی عدالت میں پیش کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ضلع بڈگام کے سویہ بگ علاقہ میں قتل کا اس دلخراش واقعہ کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ کئی روز تک بڈگام میں احتجاج جاری رہا جبکہ وادی کے دیگر علاقوں میں بھی سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنمائوں نے بہیمانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی۔
مزید پڑھیں: Budgam Murder Case دوشیزہ کے قتل کے خلاف کئی علاقوں میں احتجاج، ملزم کی جائیداد کو ضبط کرنے کا عوامی مطالبہ