ETV Bharat / state

بڈگام: پالر میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج

author img

By

Published : Oct 29, 2021, 4:19 PM IST

کسانوں نے رنگ روڈ کی زد میں آنے والی اراضی اور درختوں کا معقول معاوضہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

بڈگام: پالر علاقے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج
بڈگام: پالر علاقے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے پالر علاقے میں کسانوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج کیا۔

بڈگام: پالر علاقے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج

احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ 2017 میں علاقے میں رنگ روڈ (Ring Road) کی تعمیر کے لیے کسانوں اور باغ مالکان سے اراضی کے عوض ’’مارکیٹ ریٹ‘‘ کے حساب سے معاوضہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم ان کے مطابق کسانوں اور باغ مالکان کو ابھی تک معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجوزہ رنگ روڑ کی زد میں آنے والی اراضی پر درختوں کو بھی کاٹا گیا جس کا معاوضہ بھی انہیں نہیں دیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے متاثرہ کسانوں نے کہا کہ کئی سال قبل طے کیے گئے ریٹ کے حساب سے انہیں اراضی کا معاوضہ دیا جا رہا ہے جو انہیں ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے ضلع انتظامیہ سمیت نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے افسران سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے یونین ٹیریٹری کے لیے منظور شدہ ریٹ کے حساب سے زمین کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں؛ ضلع بڈگام کے درگنڈ علاقے میں بنیادی ضروریات کا فقدان

کسانوں نے مزید کہا کہ وہ رنگ روڈ کی تعمیر کے خلاف نہیں ہیں، تاہم ان کے مطابق ’’اراضی کا بھرپور اور معقول معاوضہ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’زمین کا بھرپور معاوضہ فراہم کیے جانے کے برخلاف سیکورٹی فورسز کی مدد سے زبردستی زمین چھینی جا رہی ہے۔‘‘

احتجاج کر رہے کسانوں نے انتباہ دیا کہ اگر ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا اور انہیں اراضی کا معقول معاوضہ نہیں دیا گیا تو وہ احتجاج میں مزید شدت لانے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے پالر علاقے میں کسانوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج کیا۔

بڈگام: پالر علاقے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج

احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ 2017 میں علاقے میں رنگ روڈ (Ring Road) کی تعمیر کے لیے کسانوں اور باغ مالکان سے اراضی کے عوض ’’مارکیٹ ریٹ‘‘ کے حساب سے معاوضہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم ان کے مطابق کسانوں اور باغ مالکان کو ابھی تک معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجوزہ رنگ روڑ کی زد میں آنے والی اراضی پر درختوں کو بھی کاٹا گیا جس کا معاوضہ بھی انہیں نہیں دیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے متاثرہ کسانوں نے کہا کہ کئی سال قبل طے کیے گئے ریٹ کے حساب سے انہیں اراضی کا معاوضہ دیا جا رہا ہے جو انہیں ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے ضلع انتظامیہ سمیت نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے افسران سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے یونین ٹیریٹری کے لیے منظور شدہ ریٹ کے حساب سے زمین کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں؛ ضلع بڈگام کے درگنڈ علاقے میں بنیادی ضروریات کا فقدان

کسانوں نے مزید کہا کہ وہ رنگ روڈ کی تعمیر کے خلاف نہیں ہیں، تاہم ان کے مطابق ’’اراضی کا بھرپور اور معقول معاوضہ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’زمین کا بھرپور معاوضہ فراہم کیے جانے کے برخلاف سیکورٹی فورسز کی مدد سے زبردستی زمین چھینی جا رہی ہے۔‘‘

احتجاج کر رہے کسانوں نے انتباہ دیا کہ اگر ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا اور انہیں اراضی کا معقول معاوضہ نہیں دیا گیا تو وہ احتجاج میں مزید شدت لانے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.