کشمیر میں عام شہریوں پر ہورہے لگاتار حملوں کے بعد وادی میں مقیم غیر ریاستی مزدوروں میں خوف کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسی خوف کے درمیان کئی غیر مقامی مزدوروں نے کشمیر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن بڈگام کے مختلف اینٹ کے بھٹوں میں کام کر رہے بیرون ریاستوں کے مزدوروں اپنے آپ کو محفوظ محسوس کررہے ہیں۔ ہم نے کئی مزدوروں سے بات کی تو انکا کہنا تھا کہ وہ یہاں محفوظ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہم اپنا کام ختم کرنے کے بعد ہی گھر جائیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ وہ یہاں محفوظ ہیں اور انہیں کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہیں ہے۔'
آج کشمیر کے مختلف مقامات سے ایسی خبریں سامنے آئیں کہ بیرون ریاستوں سے تعلق روکھنے والے مزدور کشمیر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ہم آپ کو بتادیں کہ عموماً وادی میں دکھان کی کٹائی کے لیے بیرون ریاست سے آنے والے مزدور کام مکمل کرکے سردیوں سے قبل وادی چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔ جبکہ سردیوں کا موسم بھی شروع ہورہا ہے اور اب جب فصل کی کٹائی مکمل ہوگئی تو بھی کچھ مزدور اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔
وہیں دوسری جانب آج کئی غیر مقامی باشندوں نے ڈی سی آفس کا دورہ کیا۔ ان کے ساتھ جب ہمارے نمائندہ نے بات کی تو انکا کہنا تھا کہ وہ ایف سی آئی کے لیے باہر سے مال لاتے ہیں اور وہ اب کئی دنوں سے ایف سی آئی کے باہر کھڑے ہیں اور انکی گاڑیوں سے مال کو نہیں اتارا جا رہا ہے۔ ان میں کہیں نہ کہیں ڈر ہے، تاہم انہوں نے اپنے ڈر کا اظہار نہیں کیا۔ انکا کہنا تھا کہ انکی گاڑیاں کافی دنوں سے ایف سی آئی کے باہر ہیں۔ ایسےمیں جب کشمیر کے حالات ہیں تو وہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ اپنے گھر واپس چلے جائیں تاہم کچھ افراد نے کیمرے کے سامنے جب بات کی تو انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر اپنی روزی روٹی کمانے آتے ہیں، لیکن جب انہیں اس طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو انکے وقت کے ضیاع کے ساتھ ساتھ انکا نقصان بھی ہورہا ہے۔
- مزید پڑھیں: ہلاکتوں سے خوفزدہ غیر مقامی مزدوروں کی کشمیر سے واپسی
- عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کشمیریوں کا ہاتھ نہیں: فاروق عبداللہ
انکا کہنا تھا کہ وہ اپنی شکایت ڈی سی بڈگام کو سنانے آئے ہیں۔ انہوں نے ڈی سی بڈگام سے اپیل کی کہ انکے مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔