بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جموں و کشمیر پولیس نے معدنیات کی غیر قانونی کان کنی معاملہ میں چار افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ گاڑیوں کو بھی سیز کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اسٹیشن چاڈورہ کو اطلاع موصول ہوئی کہ کچھ نامعلوم افراد حیات پورہ، چاڈورہ میں سرکاری زمین سے غیر قانونی طور پر مٹی کی کھدائی انجام دے رہے ہیں۔ بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہونے کے بعد پی ایس چاڈورہ نے ایک ٹیم تشکیل دی جو حیات پورہ پہونچی اور انہوں نے مٹی سے لدے 03 ٹپر قبضے میں لے کر 03 افراد (ٹپر ڈرائیوروں) کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔
بڈگام پولیس نے حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت اشفاق احمد ڈار ولد عبد الاحد ڈار ساکنہ راولپورہ۔ دانش احمد بھٹ ولد غلام محمد بھٹ ساکنہ گوہر پورہ اور معراج الدین وانی ولد محمد یوسف وانی کے طور پر ظاہر کی ہے۔ وہیں ٹپر گاڑیاں زیر رجسٹریشن نمبرات (JK04A 8325) اور (JK01AG 1307) اور (JK01L 9877) کو مع معدنیات ضبط کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے اس ضمن میں ایک ایف آئی آر 28/2023 قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن چاڈورہ میں درج کرکے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: بڈگام: غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم
پولیس نے غیرقانونی کان کنی کے معاملے میں اسی طرح کی ایک کارروائی میں ایک ٹریکٹر ضبط کرکے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ پنزو کراسنگ پر ناکہ چیکنگ کے دوران، ہردہ پنزو آؤٹ پوسٹ کی ایک پولیس پارٹی نے نالہ سکھ ناگ سے غیر قانونی طور پر معدنیات لے جانے والے 01 ٹریکٹر کو ضبط کر کے ڈرائیور کو بھی گرفتار کر لیا۔ بڈگام پولیس نے گرفتار شدہ ڈرائیور کی شناخت جہانگیر احمد نجار ولد عبدالغنی نجار ساکنہ چنا پورہ خانصاحب کے طور پر ظاہر کی ہے۔ اس ضمن میں بڈگام پولیس نے ایک مقدمہ ایف آئی آر 30/2023 قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن بیروہ میں درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔