ETV Bharat / state

سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے سبب بڈگام کے کسان پریشان

قدرتی آبی ذخائر سے مالا مال ہونے کے باوجود وادی کشمیر مختلف علاقوں میں سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے کے سبب کسانوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے سبب بڈگام کے کسان پریشان
سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے سبب بڈگام کے کسان پریشان
author img

By

Published : Jul 28, 2021, 1:43 PM IST

کسانوں کو بہتر سہولیات اور مراعات فراہم کرنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے پختہ انتظامات کیے جانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ تاہم بعض مقامات کا مشاہدہ کرنے کے بعد زمینی سطح پر یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔

سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے سبب بڈگام کے کسان پریشان

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ڈی سی آفس کے نزدیک سینکڑوں کنال زرعی اراضی کی سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے کے سبب کسان بے حد پریشان ہیں۔

کسانوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ڈی سی آفس بڈگام سے نصف کیلومیٹر کی دوری پر واقع سینکڑوں کنال زرعی اراضی کو انتظامیہ نے پس پشت ڈال دیا ہے۔‘‘ کسانوں کا کہنا ہے کہ زرعی اراضی کے لیے سڑک کے نیچے سے گزرنے والی پائپ بلاک ہو گئی ہے جس کے سبب کھیتوں تک پانی نہیں پہنچ رہا۔

مزید پڑھیں: بڈگام: میرگنڈ علاقے میں انہدامی کارروائی

مقامی کسانوں نے بتایا کہ اس ضمن میں انہوں نے کئی بار ڈی سی آفس کا رخ کیا تاہم انہیں یقین دہانیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔

انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ایک افسر دوسرے افسر کے پاس بھیج دیتا ہے، دوسرا تیسرے کے پاس، آفیسران صرف کاغذی گھوڑے دوڑاتے ہیں، زمینی سطح پر کوئی کام انجام نہیں دیا جا رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: ٹریبونل نے آبی ذخیرے پیر باغ میں غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کا حکم

کسانوں نے سینکڑوں کنال زرعی اراضی کی سینچائی کے لیے از خود ایک واٹر پمپ نصب کیا ہے تاہم کسانوں کے مطابق وہ بالکل ناکافی ہے۔

کسانوں کو بہتر سہولیات اور مراعات فراہم کرنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے پختہ انتظامات کیے جانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ تاہم بعض مقامات کا مشاہدہ کرنے کے بعد زمینی سطح پر یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔

سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے سبب بڈگام کے کسان پریشان

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ڈی سی آفس کے نزدیک سینکڑوں کنال زرعی اراضی کی سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے کے سبب کسان بے حد پریشان ہیں۔

کسانوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ڈی سی آفس بڈگام سے نصف کیلومیٹر کی دوری پر واقع سینکڑوں کنال زرعی اراضی کو انتظامیہ نے پس پشت ڈال دیا ہے۔‘‘ کسانوں کا کہنا ہے کہ زرعی اراضی کے لیے سڑک کے نیچے سے گزرنے والی پائپ بلاک ہو گئی ہے جس کے سبب کھیتوں تک پانی نہیں پہنچ رہا۔

مزید پڑھیں: بڈگام: میرگنڈ علاقے میں انہدامی کارروائی

مقامی کسانوں نے بتایا کہ اس ضمن میں انہوں نے کئی بار ڈی سی آفس کا رخ کیا تاہم انہیں یقین دہانیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔

انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ایک افسر دوسرے افسر کے پاس بھیج دیتا ہے، دوسرا تیسرے کے پاس، آفیسران صرف کاغذی گھوڑے دوڑاتے ہیں، زمینی سطح پر کوئی کام انجام نہیں دیا جا رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: ٹریبونل نے آبی ذخیرے پیر باغ میں غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کا حکم

کسانوں نے سینکڑوں کنال زرعی اراضی کی سینچائی کے لیے از خود ایک واٹر پمپ نصب کیا ہے تاہم کسانوں کے مطابق وہ بالکل ناکافی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.