ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کے قہر نے سب کو اپنے گھروں تک ہی محدود کر کے رکھا ہے۔ وہیں کچھ نوجوان سماجی کام کو انجام دینے میں خود کو آگے کر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے دور میں کئی افراد جو اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ان کو خون کی ضرورت پڑتی ہے۔ لیکن کورونا کرفیو کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں وادی کشمیر کے کئی نوجوانوں نے انجمن بلڈ ڈونرس نام کا ایک وہاٹس ایپ گروپ بنایا اور اس گروپ میں رضاکار جوڑے اور اب یہ لوگ ضرورت مندوں تک پہنچ کر خون کا عطیہ دے رہے ہیں۔
گزشتہ سال جب کورونا لاک ڈاؤن میں لوگوں کو چلنے پھرنے کی اجازت نہیں تھی، تو انہوں نے یہ گروپ تشکیل دیا اور آن لائن لوگوں سے رابطہ کر کے وہ ان تک مدد پہنچاتے آرہے ہیں۔
گروپ کے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ اب تک انہوں نے قریب پانچ سو پوائنٹ بلڈ عطیہ کیا ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ انکے ساتھ بہت سارے نوجوان رضاکار جڑے ہیں اور اس طرح ایک بڑا نیٹ ورک تیار ہوا ہے۔ جب کسی کو خون کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اس گروپ میں اپنے مسیج ڈالتے ہیں اور پھر نزدیکی ڈونر رابطے میں آتا ہے جو ضرورت مندوں تک پہنچ کر انکی مدد کرتا ہے۔
انجمن بلڈ ڈونرس کے نام سے بنے اس وہاٹس ایپ گروپ کے پاس اب پلازما پلیٹ لیٹس عطیہ کرنے والے افراد بھی موجود ہیں۔ اس گروپ نے اپنا فیس بک پیج بھی تیار کیا ہے اور اب لوگ فیس بک کے ذریعے بھی ان رضاکاروں سے مدد طلب کر رہے ہیں۔ گروپ کے ممبران کو جب بھی کوئ مسیج آتی ہے تو یہ اپنی نیٹورک میں شیئر کرکے لوگوں تکپہنچ جاتے ہیں یہاں تک کہ جو رضاکار خون دینے کے لئے تیار ہوجاتا ہے اسکے جانے کا بھی انتظام کرتے ہیں۔
ایسے وقت میں جب لوگ گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں یہ نوجوان آگے آکر سماجی کام انجام دے رہے ہیں۔ ان رضاکاروں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سامنےآکر لوگوں کی مدد کرے تاکہ اس وباعی صورت حال میں لوگوں کو کچھ راحت نصیب ہو۔