اس سلسلے میں کانیہامہ بڈگام میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب کو منسٹری آف ٹیکسٹائلز اور ضلع انتظامیہ بڈگام نے منعقد کیا تھا۔ یک روزہ پروگرام میں ڈائریکٹر آف ہینڈ لوم اینڈ ہینڈی کرافٹس بطور ہوسٹ تھے، جب کہ اے ڈی ڈی سی بڈگام، اکرم اللہ ٹاک مہمانِ خصوصی تھے۔
پرنسپل سکریٹری انڈسٹریز اینڈ کامرس کشمیر نے اس دوران خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ موجودہ وقت میں کاریگروں کو کافی چیلنجز درپیش ہیں جب کہ خریداروں کو خریداری کے وسیع ذرائع فراہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعات کی بیداری اور تشہیر پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ مصنوعات کو قومی و بین الاقوامی سطح کے بازاروں میں فروخت کیا جاسکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ کانیہامہ ایک ایسی جگہ پر قائم ہے جو مشہور سیاحتی مقام گلمرگ کے راستے میں آتا ہے لہٰذا ہماری یہ کوشش ہونی چاہئے کہ سیاح یہاں ضرور آئیں تاکہ یہاں پر وہ خریداری کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے یہ فائدہ ہوگا ایک تو خریداری بڑھے گی اور دوسرا دنیا بھر میں اس مارکیٹ کی تشہیر ہوجائے گی۔
وہیں ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈلوم نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ کنی شال کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ یہاں کے کاریگروں کو راست طور پر قومی و بین الاقوامی تاجروں کے رابطے میں لانے کا ہے تاکہ تاجروں اور کاریگروں کے بیچ کی رکاوٹ کو دور کیا جاسکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرکار کاریگروں کی فلاح و بہبود کے لئے کئی اسکیمیں لانچ کرے گی۔ اس دوران اے ڈی ڈی سی نے کہا کہ کرافٹ ولیج کانیہامہ میں تقریباً نوے فیصد کام مکمل ہوا ہے اور بقیہ کام کو بھی بہت جلد مکمل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:مقامی ہینڈلوم کی مصنوعات کو فروغ دیں: مودی
انہوں نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ کے لیے اب تک 2.9 کروڑ میں سے 1.3 کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا ہے۔ آخر میں افسران نے ہینڈ لوم ولیج میں قائم کیے گیے اسٹالوں کا جائزہ لیا اور کاریگروں کی کاریگری کو سراہا۔