ETV Bharat / state

رام سوروپ کی موت کا معاملہ، قصوروار پولیس اہلکاروں پر کارروائی کا مطالبہ

author img

By

Published : Apr 1, 2021, 7:32 AM IST

بہار کے گیا میں پولیس کی پٹائی سے ہوئی موت کے معاملے میں سیاست شروع ہوگئی ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما و سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ نے پولیس کی اس کارروائی کو پولیس لنچنگ کہا ہے، وہیں قصور وار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

Youth beaten to death by group of police
رام سروپ کی موت معاملہ، قصور وار پولیس اہلکاروں پر کارروائی کا مطالبہ

گیا کے بنیاد گنج تھانہ کے کلالی محلہ کے رام سوروپ پرجاپتی کی گزشتہ روز پولیس کی پٹائی کی وجہ سے موت ہوگئی تھی۔

ہلاک ہوئے نوجوان کے اہل خانہ نے پولیس پر قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد گزشتہ رات حالات کشیدہ ہوگئے تھے ۔

رام سروپ کی موت معاملہ، قصور وار پولیس اہلکاروں پر کارروائی کا مطالبہ

سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ نے کل شام رام سوروپ پرجاپتی کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے تعزیت کا اظہار کیا اور اس دوران انہوں نے پولیس پر کئی سنگین الزامات بھی لگائے۔

اودھیش سنگھ نے کہا کہ جب لاک ڈاؤن نہیں ہے، ہولی کا تہوار منانے کی اجازت تھی، تو پھر کیا ضرورت آن پڑی کہ پولیس جگہ جگہ پر مارپیٹ کررہی تھی، جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا ہے وہاں کوئی جھگڑا بھی نہیں ہوا تھا۔ اس کے باوجود پھر پولیس نے کارروائی کیوں کی؟ جس طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اس طرح سے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ بھی نہیں ہوتا ہے۔ رام سوروپ پرجاپتی کو پہلے بندوق اور ڈنڈے سے پیٹا گیا بعد میں جب وہ بھاگنے کے دوران گرگیا تو اس کے سینے پر پولیس کے جوان چڑھ کر پیٹنے لگے۔ جس سے اس کی موت ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پولیس کو انسانیت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ پولیس کے افسران نے کارروائی کرنے کے بجائے پرجاپتی اور اس کے رشتے داروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ دیر رات اس کے گھر میں داخل ہوکر دروازے کو توڑا گیا۔ ایف آئی آر درج کرانے سے روکا گیا، اور دھمکی دی گئی ہے۔

سابق وزیر نے پورے معاملے پر کہا کہ اصل میں پرجاپتی کا صرف اتنا قصور تھا کہ ہولی پروگرام دیکھنے کے لیے اس کا گونگا بیٹا جارہا تھا اس کو روکنے کے لیے وہ وہاں پہنچا اور اس دوران پولیس اچانک لاٹھی چارج کرنے لگی۔

اس دوران انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ہلاک شدہ کی بیوی کو سرکاری نوکری دی جائے۔ اس کی پانچ بچیاں ہیں جن کی کفالت اور تعلیم و تربیت کا انتظام کرنے کے ساتھ دس لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ اعلیٰ افسران کی نگرانی میں منصفانہ جانچ کرکے قصور وار پولیس والوں پر کاروائی کی جائے۔ انہوں کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو وہ اور ان کی پارٹی دس دنوں بعد ' ستیہ گرہ' کرنے پر مجبور ہوں گے۔

واضح رہے کہ منگل کی شام کو ہولی کے جشن کو روکنے کے لیے پولیس پہنچی تھی تبھی پولیس جوانوں سے کچھ مقامی افراد الجھ گئے تھے۔ جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا تھا۔ اسی دوران رام سوروپ پرجاپتی بھی پولیس کے ڈر سے بھاگنے لگا تبھی وہ گرگیا جس کے بعد پولیس نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ کچھ دیر بعد جب گھر والے اسے ہسپتال کے لیکر گئے تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ اس کے بعد مقامی افراد مشتعل ہوگئے اور نعش کو سڑک پر رکھ احتجاج کرنے لگے۔

اس دوران پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ حالات بے قابو ہوتے دیکھ کر پولیس کو ہوائی فائرنگ بھی کرنی پڑی ۔ ابھی حالات پرسکون ہیں اور ہلاک شدہ پرجاپتی کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔

گیا کے بنیاد گنج تھانہ کے کلالی محلہ کے رام سوروپ پرجاپتی کی گزشتہ روز پولیس کی پٹائی کی وجہ سے موت ہوگئی تھی۔

ہلاک ہوئے نوجوان کے اہل خانہ نے پولیس پر قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد گزشتہ رات حالات کشیدہ ہوگئے تھے ۔

رام سروپ کی موت معاملہ، قصور وار پولیس اہلکاروں پر کارروائی کا مطالبہ

سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ نے کل شام رام سوروپ پرجاپتی کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے تعزیت کا اظہار کیا اور اس دوران انہوں نے پولیس پر کئی سنگین الزامات بھی لگائے۔

اودھیش سنگھ نے کہا کہ جب لاک ڈاؤن نہیں ہے، ہولی کا تہوار منانے کی اجازت تھی، تو پھر کیا ضرورت آن پڑی کہ پولیس جگہ جگہ پر مارپیٹ کررہی تھی، جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا ہے وہاں کوئی جھگڑا بھی نہیں ہوا تھا۔ اس کے باوجود پھر پولیس نے کارروائی کیوں کی؟ جس طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اس طرح سے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ بھی نہیں ہوتا ہے۔ رام سوروپ پرجاپتی کو پہلے بندوق اور ڈنڈے سے پیٹا گیا بعد میں جب وہ بھاگنے کے دوران گرگیا تو اس کے سینے پر پولیس کے جوان چڑھ کر پیٹنے لگے۔ جس سے اس کی موت ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پولیس کو انسانیت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ پولیس کے افسران نے کارروائی کرنے کے بجائے پرجاپتی اور اس کے رشتے داروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ دیر رات اس کے گھر میں داخل ہوکر دروازے کو توڑا گیا۔ ایف آئی آر درج کرانے سے روکا گیا، اور دھمکی دی گئی ہے۔

سابق وزیر نے پورے معاملے پر کہا کہ اصل میں پرجاپتی کا صرف اتنا قصور تھا کہ ہولی پروگرام دیکھنے کے لیے اس کا گونگا بیٹا جارہا تھا اس کو روکنے کے لیے وہ وہاں پہنچا اور اس دوران پولیس اچانک لاٹھی چارج کرنے لگی۔

اس دوران انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ہلاک شدہ کی بیوی کو سرکاری نوکری دی جائے۔ اس کی پانچ بچیاں ہیں جن کی کفالت اور تعلیم و تربیت کا انتظام کرنے کے ساتھ دس لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ اعلیٰ افسران کی نگرانی میں منصفانہ جانچ کرکے قصور وار پولیس والوں پر کاروائی کی جائے۔ انہوں کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو وہ اور ان کی پارٹی دس دنوں بعد ' ستیہ گرہ' کرنے پر مجبور ہوں گے۔

واضح رہے کہ منگل کی شام کو ہولی کے جشن کو روکنے کے لیے پولیس پہنچی تھی تبھی پولیس جوانوں سے کچھ مقامی افراد الجھ گئے تھے۔ جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا تھا۔ اسی دوران رام سوروپ پرجاپتی بھی پولیس کے ڈر سے بھاگنے لگا تبھی وہ گرگیا جس کے بعد پولیس نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ کچھ دیر بعد جب گھر والے اسے ہسپتال کے لیکر گئے تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ اس کے بعد مقامی افراد مشتعل ہوگئے اور نعش کو سڑک پر رکھ احتجاج کرنے لگے۔

اس دوران پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ حالات بے قابو ہوتے دیکھ کر پولیس کو ہوائی فائرنگ بھی کرنی پڑی ۔ ابھی حالات پرسکون ہیں اور ہلاک شدہ پرجاپتی کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.