گیا: بہار میں پڑرہی شدید گرمی اور لو کے درمیان پٹنہ حج بھون میں دن گزارنے کے بعد رات میں حج بھون پٹنہ سے گیا تک کے طویل سفر اور پریشانیوں کے درمیان عازمین حج کی طبیعت مسلسل خراب ہو رہی ہے۔ گیارہویں قافلے کے دوسرے طیارے سے جانے والے بی آر ایف 11 کی ایک خاتون ام الوریٰ کی گیا ہوائی اڈے پر اچانک طبیعت بگڑ گئی۔ جس کے بعد ہوائی اڈہ پر موجود ہیلتھ کیمپ کے ڈاکٹروں نے فوری طور پر ابتدائی علاج کیا، انہیں آکسیجن لگایا۔ ضروری دوائی دینے کے بعد فوری طور پر انہیں مگدھ میڈیکل کالج و اسپتال لائف سپورٹ سسٹم والی ایمبولینس میں لے کر گئے۔ جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت سنگین دیکھتے ہوئے پٹنہ پی ایم سی ایچ ریفر کردیا۔
خاتون ام الوریٰ کے ساتھ ان کے شوہر سید محمد رضوان الحق بھی حج کے سفر پر روانہ ہونے والے تھے، طبیعت خراب ہونے کے بعد وہ بھی کافی پریشان نظر آئے لیکن ایئرپورٹ پر موجود سرکاری عملہ خاص طور پر نوڈل افسر اور رضاکار نہ صرف ان کی مدد کرتے نظر آئے بلکہ ان کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ اللہ پر بھروسہ رکھیں ہم سب یہاں آپ کی خدمت میں موجود ہیں۔ اللہ سب ٹھیک کر دے گا۔ آپ مبارک سفر پر روانہ ہونے والے ہیں، طبیعت ان کی ٹھیک ہو جائے گی، ایئرپورٹ پر تعینات ڈاکٹر ندیم نے بتایا کہ خاتون ام الوریٰ جن کی عمر قریب 55 برس تھی۔ انہیں اچانک الٹی ہونے کے ساتھ وہ بے ہوش ہوگئیں۔ جس کے بعد خواتین ہیلپ ڈیکس کی مدد سے انہیں ہیلتھ کیمپ میں لے جا کر ابتدائی علاج شروع کیا گیا۔ یہاں ابتدائی علاج اور آکسیجن چڑھانے کے ساتھ انہیں فوری طور پر پر مگدھ میڈیکل اسپتال بھرتی کرایا گیا جہاں پر جانچ اور علاج کے بعد پٹنہ ریفر کردیا گیا۔
رشتہ داروں نے انہیں پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں بھرتی کرایا ہے، خاتون بہار کے ویشالی ضلع کی رہنے والی ہیں اور پہلے سے وہ کئی بیماریوں کی زد میں تھیں ان کے شوہر رضوان الحق نے بتایا کہ دل کا مرض اُنہیں لاحق تھا، تین نسیں ان کی بلاک تھیں، لیکن وہ ابھی کچھ مہینوں سے بہتر تھیں، حج پر جانے کا بڑا شوق اور تڑپ تھی، اللہ ان کے اس جذبے کو قبول کرے اور اپنے مقدس گھر کا طواف اور اپنے محبوب حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کی زیارت نصیب فرمائے، اللہ انہیں شفائے کاملہ عاجلہ عطا فرمائے۔
وہیں اس موقع پر عازمین حج کی طبیعت خراب ہونے پر یہاں موجود نوڈل افسر اور رضا کاروں سمیت سرکاری عملہ ہر طرح سے خدمت میں نظر آیا، ڈاکٹر ندیم خود انوگره نرائن اسپتال مریضہ کو لے کر گئے اور وہاں وہ ریفر تک موجود رہے، نوڈل افسر جیتندر کمار نے ضلع انتظامیہ کی جانب سے لائف سپورٹ سسٹم والی ایمبولینس فراہم کر یہاں سے انہیں روانہ کیا۔ وہیں کچھ عازمین حج نے ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ گرمی شدید ہے، حج بھون پٹنہ میں بلا ضرورت کافی وقت گزارنا پڑتا ہے اور اُس کے بعد رات میں دس بجے گیا کے لیے روانہ کیا جاتا ہے، یہاں پہنچتے ہی فریش ہونے کے بعد کاغذی کارروائی اور احرام وغیرہ پہننے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔
زیادہ تر عازمین حج ضعیف ہوتے ہیں۔ جن میں زیادہ تر بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی شکایت ہوتی ہے اگر وہ مسلسل جاگیں اور خراب راستے سے کھانا کھانے کے فوری بعد روانہ ہوں گے تو یقیناً طبیعت خراب ہوگی، حج بھون کو چاہیے تھا کہ اتنی شدید گرمی کے پیش نظر یہیں گیا سے سارے کاموں کو انجام دینے کا انتظام کرتا، یا پھر شام سات بجے تک گیا ہوائی اڈہ پر پہنچنے کا وقت ہوتا تو یہاں عازمین کچھ دیر آرام کرلیتے لیکن ایسا نہیں ہو رہا ہے حالانکہ عازمین حج نے پٹنہ اور گیا دونوں جگہوں کے انتظامات کو اچھا انتظام بتایا اور کہا کہ انتظامات سب ٹھیک ہیں لیکن زیادہ وقت حج بھون ضائع کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: