گیا: گیا میں جے ڈی یو ضلع صدر و ٹکاری کے سابق ایم ایل اے ابھے کشواہا نے کہا ہے کہ بہار میں ذات کی بناء پر ہورہی گنتی کے معاملے پر بی جے پی کی سازش کو ہائی کورٹ میں مسترد کر دیا گیا ہے۔ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ شہر کے نگمتیہ روڈ پر واقع اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ذات کی بنیاد پر گنتی کے خلاف عرضی داخل کرنے والے تین اہم عرضی گزاروں کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اس میں او بی سی کے لیے دیے گئے عدالتی فیصلے کے خلاف 2006 میں یوتھ فار ایکویلیٹی تنظیم قائم کی گئی تھی، اس تنظیم نے 2019 سے غریب اونچی ذاتوں کو دیے گئے 10 فیصد ریزرویشن کے خلاف سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اُنہوں نے ملک میں مردم شماری نہیں کرائے جانے پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ پاکستان جیسے ملک نے اپنی غربت کے باوجود مردم شماری کرا لیا ہے۔ تاہم مرکز میں بی جے پی قیادت والی حکومت یہاں اپنے ملک کے بھارت میں مردم شماری کرانے تک کی اہل نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آخری مردم شماری سال 2011 میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد مردم شماری سال 2021 میں ہونی تھی لیکن مودی حکومت نے کورونا کا بہانہ بنا کر مردم شماری ملتوی کرنے کی سازش کی۔ جب کہ اس کورونا کے دوران سال 2020 سے آج تک دنیا کے 80 سے زائد ممالک نے اپنے اپنے ممالک میں مردم شماری کا کام مکمل کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ پاکستان جیسے غریب اور پسماندہ ملک نے بھی اپنے ملک میں مردم شماری کرائی ہے، امریکہ نے بھی 2021 میں مردم شماری کرائی ہے۔ ملک میں آئینی بحران صرف اس لیے پیدا ہونے والا ہے کہ حکومت ہند نے ابھی تک مردم شماری کا کام مکمل نہیں کیا ہے۔ واضح ہو کہ پیر کے دن ہائی کورٹ پٹنہ نے ذات کی بناء پر شماری پر روک لگائے جانے کی عرضی کو مسترد کردیا ہے۔ جے ڈی یو اب اسے اپنی کامیابی کے طور پر تسلیم کررہی ہے، بہار کے سبھی ضلعوں میں جے ڈی یو کی طرف سے پریس کانفرنس کرکے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔