ETV Bharat / state

پٹنہ کے ووٹرز کیا کہتے ہیں؟

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ پر اس بار پورے ملک کی نظر ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقے میں بی جے پی سے ناراض ہو کر کانگریس میں شامل ہوئے موجودہ رکن پارلیمان شتروگھن سنہا اور مرکزی وزیر قانون و بی جے پی کے امیدوار روی شنکر پرساد کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے۔

author img

By

Published : May 11, 2019, 11:52 PM IST

patna

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے پٹنہ کے عوام سے ان کی رائے معلوم کرنے کی کوشش کی۔

پٹنہ کے ووٹرز کیا کہتے ہیں؟

عثمان غنی انسٹیٹیوٹ کے سکریٹری انعام خان نے کہا کہ 'وہ اپنے ووٹ کا استعمال سیکولر حکومت کے لیے کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں سیکولر حکومت کی تشکیل ہو سکے۔'

مکیش کمار کا کہنا ہے کہ 'سیاسی رہنما انتخاب کے وقت بہت سے وعدے کرتے ہیں اور ترقی کے نام پر دھوکہ دے کر چلے جاتے ہیں۔ ہم کئی برس سے ووٹ دے رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ جو حکومت آئے وہ ترقی کرے اور روزگار کے مواقع مہیا کرائے۔'

پٹنہ میں پان کی دکان چلانے والے راجیش کمار کا کہنا ہے کہ 'وہ ووٹ ترقی اور ملک کی سلامتی کے لیے کریں گے لیکن وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ بیروزگاری کا مسئلہ حل ہو۔'

انہوں نے بتایا کہ 'وہ گریجویٹ ہیں، اس کے باوجود پان کی دکان چلا رہے ہیں۔'

روپ کماری جو ایک کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ میں استاد کی حیثیت سے کام کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ 'ہم ایسی حکومت چاہتے ہیں جو غربت، بے روزگاری جیسے مسئلے کو حل کریں۔'

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے پٹنہ کے عوام سے ان کی رائے معلوم کرنے کی کوشش کی۔

پٹنہ کے ووٹرز کیا کہتے ہیں؟

عثمان غنی انسٹیٹیوٹ کے سکریٹری انعام خان نے کہا کہ 'وہ اپنے ووٹ کا استعمال سیکولر حکومت کے لیے کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں سیکولر حکومت کی تشکیل ہو سکے۔'

مکیش کمار کا کہنا ہے کہ 'سیاسی رہنما انتخاب کے وقت بہت سے وعدے کرتے ہیں اور ترقی کے نام پر دھوکہ دے کر چلے جاتے ہیں۔ ہم کئی برس سے ووٹ دے رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ جو حکومت آئے وہ ترقی کرے اور روزگار کے مواقع مہیا کرائے۔'

پٹنہ میں پان کی دکان چلانے والے راجیش کمار کا کہنا ہے کہ 'وہ ووٹ ترقی اور ملک کی سلامتی کے لیے کریں گے لیکن وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ بیروزگاری کا مسئلہ حل ہو۔'

انہوں نے بتایا کہ 'وہ گریجویٹ ہیں، اس کے باوجود پان کی دکان چلا رہے ہیں۔'

روپ کماری جو ایک کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ میں استاد کی حیثیت سے کام کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ 'ہم ایسی حکومت چاہتے ہیں جو غربت، بے روزگاری جیسے مسئلے کو حل کریں۔'

Intro:2019 پلے معنی انتخاب کے آخری مرحلے میں 19 مئی کو پٹنہ میں انتخاب ہونا ہے ریاست کی راجدھانی پٹنہ پر اس بار ملک کی نظر ہے کیونکہ دو قد اور لیڈر ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں بی جے پی چھوڑ کانگریس میں شامل ہوئے شتروگھن سنہا اور ملک کے وزیر قانون روی شنکر پرساد کے درمیان مقابلہ دلچسپ ہوتا جا رہا ہے
پٹنہ کے لوگ جمہوری نظام قائم رکھنے اور امن وامان بےروزگاری ختم کرنے والی حکومت چاہتے کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ترقی اور ملک کی حفاظت کے مسلہ پر بھی ووٹ دیں


Body:پٹنہ پارلیمانی انتخاب کے آخری مرحلے میں 19 مئی کو پٹا کے دونوں سیٹوں پر انتخاب ہونا ہے ریاست کی دارالحکومت پر اس بار پورے ملک کی نظر ہیں کیونکہ یہاں سے شتروگھن سنہا اور ملک کے وزیر قانون روی شنکر پرساد کے درمیان زبردست مقابلہ ہے اس مسئلے پر پی ٹی وی بھارت سے کچھ لوگوں نے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار کیا
پہلی بائٹ
عثمان غنی انسٹیٹیوٹ کے سیکریٹری انعام خان نے کہا کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال سیکولر حکومت کے لئے کرنا چاہتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں امن وامان قائم رہیں جو بھی حکومت آئے سیکولر حکومت بنے
دوسری بائٹ
مقامی مکیش کمار کا کہنا ہے کہ لوگ انتخاب کے وقت بہت سے وعدے کرتے ہیں اور ترقی کے نام پر دھوکہ دے کر چلے جاتے ہیں ہم لوگ کئی سال سے ووٹ دے رہے ہیں وہ تو دیں گے ان کا کہنا ہے کہ یہ چاہتے ہیں جو حکومت آئے وہ ترقی کرے اور روزگار کے مواقع ملے
تیسری بائٹ
پٹنہ کے پان دوکاندار راجیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ ووٹ ترقی اور ملک کی سلامتی کے لیے کریں گے لیکن وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ بیروزگاری جو بڑھی ہے وہ کم ہو انہوں نے بتایا کہ وہ گریجویٹ ہیں اس کے باوجود پان کی دکان کررہے ہیں اس کا درد ان کے زبان سے چھلکا
چوتھی بائٹ
روپ کماری جو ایک کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ میں استاد کی حیثیت سے کام کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت ایسی ہے جو روزگار کے مسئلے پر توجہ دیں غربت و افلاس کم ہو لوگوں کے مسائل کم ہوں وہ اسی حکومت کو ووٹ دیں گی جو ان تمام مسلوں کو حل کرے
پانچویں بائٹ
رتنیش کمار جو ایک مقامی باشندہ ہے پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقہ کہ ووٹر ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی حفاظت ترقی اولین ترجیح ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ روزگار ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں انہوں نے کہا کہ یہ ابھی مسائل ملک کے سامنے جو ہیں وہ ٹھیک ہوجائے تو روزگار بھی مہیا ہو جائیں گے الگ الگ لوگوں کی الگ الگ رائے ہے



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.