ETV Bharat / state

بہار اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کل

بہار میں 28 اکتوبر کو پہلے مرحلے کی ووٹںگ ہونی ہے، کل 71 نشستوں پر 1066 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو جائے گا۔

بہار اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کل
بہار اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کل
author img

By

Published : Oct 27, 2020, 12:47 PM IST

پہلے مرحلے میں 16 اضلاع کے 71 حلقوں میں 2.14 کروڑ افراد اپنے حق رائے دہی استعمال کریں گے، اور ان کے لیے 31371 پولنگ بوتھز بنائے گئے ہیں۔

پہلا مرحلہ اس لیے بھی خاص ہے کہ سابق وزیر اعلی اور ہندوستانی عوام مورچہ کے سربراہ جیتن رام مانجھی سمیت آٹھ وزراء اور متعدد سینیئر رہنماؤں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔

این ڈی اے کے 9 بڑے چہرے میدان میں ہے، جن میں زیادہ تر نشستوں پر سہ رخی مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی سمیت جے ڈی یو اور بی جے پی کے چار چار وزیر انتخابی میدان میں ہے، جن کی قسمت بدھ کو ای وی ایم میں قید ہوگی۔

جے ڈی یو کے وزیر جہاں سہ رخی تنازع میں پھنسے ہوئے ہیں، وہیں بی جے پی کے وزیر آمنے سامنے کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

سب سے دلچسپ لڑائی دینار اسمبلی حلقہ میں دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں دنارا سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر جئے کمار سنگھ کے خلاف بی جے پی کے باغی امیدوار راجیندر سنگھ میدان میں ہے، راجیندر سنگھ ایل جے پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہے، اس کے علاوہ آر جے ڈی نے وجے منڈل کو میدان میں اتارا ہے۔

جہان آباد سے وزیر تعلیم کرشنا نندن پرساد ورما سے میدان میں ہے، ان کے خلاف آر جے ڈی کے سودیو یادو ہے، مدرکا یادو کی موت کے بعد بائے الیکشن میں سودیو یادو جیتے تھے، لوک جن شکتی پارٹی کی جانب سے اندو کیشپ انتخابات میں حصہ لی ہے۔

جمال پور سےوزیر برائے دیہی شیلیش کمار کے خلاف اجے کمار سنگھ کانگریس پارٹی سے میدان میں ہے، لوک جن شکتی پارٹی کی موجودگی سے لڑائی دلچسپ ہوگئی ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی نے درگیش کمار سنگھ کو ٹکٹ دیا ہے۔

بہار اسمبلی انتخابات

راج پور سےوزیر ٹرانسپورٹ سنتوش کمار نرالا کے خلاف کانگریس نے وشو ناتھ رام اور بہوجن سماج پارٹی نے سنجے رام اور لوک شکتی پارٹی کی جانب سے نربھئے کمار نرالا میدان میں ہیں۔

چین پور سےکانکی کے وزیر برج کشور باند کے سامنے کانگریس سے پرکاش سنگھ جب کی بہوجن سماج پارٹی نے محمد زماں خان کو ٹکٹ دیا ہے۔

وہیں امام گنج سے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کی ساکھ بھی داؤ پر ہے، مانجھی کے خلاف آر جے ڈی کی جانب سے سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری میدان میں ہے، اس کے علاوہ شوبھا دیوی ایل پی جے کے ٹکٹ پر امیدواری کررہی ہے۔

بی جے پی و وزیر زراعت پریم کمار گیا اسمبلی حلقہ سے امیدوار ہے پریم کمار 7 مرتبہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ان کا مقابلہ کانگریس امیدوار موہن شریواستو سے ہیں۔

بانکا سے محنت و روزگار کے وزیر رام نارائن منڈل کے خلاف آر جے ڈی کے ڈاکٹر جاوید اقبال میدان میں ہے، یہاں آمنے سامنے کی ٹکر دیکھی جارہی ہے۔

لکھی سرائے سے وزیر برائے وسائل وزیر وجئے کمار سنہا میدان میں ہے جن کا مقابلہ کانگریس کے امریش کمار انش سے ہیں، یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہے۔

این ڈی کے رہنما جیت کے دعوے کررہے ہیں، وہیں آر جے ڈی کے ترجمان چترنجن گگن نےکہا کہ تین چوتھائی سیٹیں عظیم اتحاد کے حصہ میں آئیں گی۔ اوع عوام کا پورا اعتماد انہیں حاصل ہوگا، ہم پارٹی کے قومی ترجمان دانش رضوان نے کہا کہ نتیش کمار کے وکاس اور نریندر مودی کے کام کی بدولت ایک مرتبہ پھر عوام این ڈی اے کے نام پر مہر لگائے گی۔

پہلے مرحلے میں 16 اضلاع کے 71 حلقوں میں 2.14 کروڑ افراد اپنے حق رائے دہی استعمال کریں گے، اور ان کے لیے 31371 پولنگ بوتھز بنائے گئے ہیں۔

پہلا مرحلہ اس لیے بھی خاص ہے کہ سابق وزیر اعلی اور ہندوستانی عوام مورچہ کے سربراہ جیتن رام مانجھی سمیت آٹھ وزراء اور متعدد سینیئر رہنماؤں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔

این ڈی اے کے 9 بڑے چہرے میدان میں ہے، جن میں زیادہ تر نشستوں پر سہ رخی مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی سمیت جے ڈی یو اور بی جے پی کے چار چار وزیر انتخابی میدان میں ہے، جن کی قسمت بدھ کو ای وی ایم میں قید ہوگی۔

جے ڈی یو کے وزیر جہاں سہ رخی تنازع میں پھنسے ہوئے ہیں، وہیں بی جے پی کے وزیر آمنے سامنے کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

سب سے دلچسپ لڑائی دینار اسمبلی حلقہ میں دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں دنارا سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر جئے کمار سنگھ کے خلاف بی جے پی کے باغی امیدوار راجیندر سنگھ میدان میں ہے، راجیندر سنگھ ایل جے پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہے، اس کے علاوہ آر جے ڈی نے وجے منڈل کو میدان میں اتارا ہے۔

جہان آباد سے وزیر تعلیم کرشنا نندن پرساد ورما سے میدان میں ہے، ان کے خلاف آر جے ڈی کے سودیو یادو ہے، مدرکا یادو کی موت کے بعد بائے الیکشن میں سودیو یادو جیتے تھے، لوک جن شکتی پارٹی کی جانب سے اندو کیشپ انتخابات میں حصہ لی ہے۔

جمال پور سےوزیر برائے دیہی شیلیش کمار کے خلاف اجے کمار سنگھ کانگریس پارٹی سے میدان میں ہے، لوک جن شکتی پارٹی کی موجودگی سے لڑائی دلچسپ ہوگئی ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی نے درگیش کمار سنگھ کو ٹکٹ دیا ہے۔

بہار اسمبلی انتخابات

راج پور سےوزیر ٹرانسپورٹ سنتوش کمار نرالا کے خلاف کانگریس نے وشو ناتھ رام اور بہوجن سماج پارٹی نے سنجے رام اور لوک شکتی پارٹی کی جانب سے نربھئے کمار نرالا میدان میں ہیں۔

چین پور سےکانکی کے وزیر برج کشور باند کے سامنے کانگریس سے پرکاش سنگھ جب کی بہوجن سماج پارٹی نے محمد زماں خان کو ٹکٹ دیا ہے۔

وہیں امام گنج سے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کی ساکھ بھی داؤ پر ہے، مانجھی کے خلاف آر جے ڈی کی جانب سے سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری میدان میں ہے، اس کے علاوہ شوبھا دیوی ایل پی جے کے ٹکٹ پر امیدواری کررہی ہے۔

بی جے پی و وزیر زراعت پریم کمار گیا اسمبلی حلقہ سے امیدوار ہے پریم کمار 7 مرتبہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ان کا مقابلہ کانگریس امیدوار موہن شریواستو سے ہیں۔

بانکا سے محنت و روزگار کے وزیر رام نارائن منڈل کے خلاف آر جے ڈی کے ڈاکٹر جاوید اقبال میدان میں ہے، یہاں آمنے سامنے کی ٹکر دیکھی جارہی ہے۔

لکھی سرائے سے وزیر برائے وسائل وزیر وجئے کمار سنہا میدان میں ہے جن کا مقابلہ کانگریس کے امریش کمار انش سے ہیں، یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہے۔

این ڈی کے رہنما جیت کے دعوے کررہے ہیں، وہیں آر جے ڈی کے ترجمان چترنجن گگن نےکہا کہ تین چوتھائی سیٹیں عظیم اتحاد کے حصہ میں آئیں گی۔ اوع عوام کا پورا اعتماد انہیں حاصل ہوگا، ہم پارٹی کے قومی ترجمان دانش رضوان نے کہا کہ نتیش کمار کے وکاس اور نریندر مودی کے کام کی بدولت ایک مرتبہ پھر عوام این ڈی اے کے نام پر مہر لگائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.