دربھنگہ کے الیکشن آفیسر کی پریس ریلیز کے مطابق ایک بجے تک 27 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے-
وہیں اس دوران متعدد پولنگ مراکز پر ووٹرز کی تعداد نہیں کے برابر تھی جب کہ کئی پولنگ مراکز پر ووٹرز کی تعداد زیادہ تھی۔
اس دوران جب ای ٹی وی بھارت نے دربھنگہ دیہی اسمبلی حلقہ کے تریاتی گاؤں کا دورہ کیا تو عوام کی جانب سے مختلف قسم کے ردعمل سامنے آئے۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جےڈی یو رہنما شمشاد احمد خان نے کہا کہ اس بار این ڈی اے کی حکومت لازمی طور پر بنے گی وہیں یہاں گنگا جمنا سرسوتی کی تہزیب کے ساتھ لوگ ووٹنگ کر رہے ہیں اس اسمبلی حلقہ میں تبدیلی ہوگئ یہ صاف دکھ رہا ہے۔
اس دوران اسی گاؤں کے مقامی ووٹر متیع الرحمن نے کہا کہ تبدیلی ہوگی یہاں کے رکن اسمبلی للیت کمار یادو نے 25 سال میں کچھ نہیں کیا ہے۔
اس موقع پر ایک خاتون ووٹر نسیمہ خاتون نے کہا کہ کچھ ہو جائے ہم لوگ تو لالٹین کو ہی ووٹ دیں گے سرکار تو دونوں کی اچھی ہے لیکن لالو اچھا ہے اس نے بہت کچھ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:بہار اسمبلی انتخابات 2020: دوسرے مرحلے کی ووٹنگ جاری، جانیں نوجوان ووٹرز کی رائے
عوام کی جانب سے مختلف قسم کے رد عمل سامنے آ رہے ہیں تاہم دربھنگہ دیہی اسمبلی حلقہ میں مقابلہ دلچسپ نظر آرہا ہے عوام نے کس کو اپنا رکن اسمبلی منتخب کیا یہ تو 10 نومبر 2020 کو ہی پتہ چلے گا۔