گوسائی پور گاؤں میں ووٹ دینے کے لیے کوئی بھی اپنے گھر سے باہر نہیں نکلا۔ ایک پولنگ مرکز پر صرف تین ووٹ ڈالے گئے اس کے بعد سے پولنگ مراکز پر افسران و بی ایل او ووٹرز کے انتظار میں بیٹھے رہے۔
گاؤں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'گزشتہ ایک برس سے گاؤں کا حال بد سے بدتر ہوا ہے۔ اس گاؤں کو ترقی چھوُ کر نہیں گزری۔ ان کا ایک ہی سوال ہے، جب ترقیاتی کام ہی نہیں ہوئے تو نمائندے کا انتخاب کیوں؟ اور ہم ووٹ کیوں ڈالیں؟'۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں کے رکن پارلیمان اور مقامی رکن اسمبلی نے ہمیشہ یہاں کے لوگوں کی پریشانیوں کو نظر انداز کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمیں مجبوراً انتخابات کی مخالفت کرنی پڑرہی ہے'۔
لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلاب کے دنوں ہم لوگ نفسا نفسی کے عالم میں جیتے ہیں، آج تک ہمارے نمائندے نے یہاں آکر ہماری خبر گیری تک نہیں کی'۔