گیا: رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ اپنی آخری منزل کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے، گیا میں تیسرے عشرہ کے پہلے دن سے ہی بڑی تعداد میں لوگ اعتکاف میں بیٹھتے ہیں جس کے سبب گاؤں سے شہر تک کی مساجد معتکفین سے گلزار ہوجاتی ہیں، لیکن اعتکاف کے لیے گیا کی پنہر مسجد پرانا جیل خانہ" کی مقبولیت سب سے خاص ہے۔ Virtues of Itikaf in Ramadan. رمضان المبارک کے ماہ میں یہاں دور دراز سے درجنوں لوگ آکر معتکف ہوتے ہیں، وجہ ہے کہ جس جگہ پر یہ مسجد ہے یہاں مسلمانوں کی آبادی بہت کم ہے اور اسی وجہ سے یہاں بڑی تعداد میں امت مسلمہ کے درجنوں افراد اعتکاف میں بیٹھتے ہیں۔
پنہر مسجد کو سنہ 1980 میں جمعیت علماء بہار کے نائب صدر قاری فتح اللہ قدوسی نے آباد کیا تھا اور اس کے برسوں بعد وہاں پر مدرسہ ترتیل القرآن کے نام سے ایک مدرسہ بھی قائم کیا جس کا آج بڑے اداروں میں شمار ہوتا ہے، یہ مسجد مارکیٹ کے علاقے میں واقع ہے اس کی وجہ سے یہاں ہر دن درجنوں روزہ دار آتے ہیں جن کے لیے مدرسہ ترتیل القرآن کے موجودہ ناظم اعلیٰ مولانا قاری عظمت اللہ ندوی کی طرف سے سحر و افطار کا انتظام کیا جاتا ہے، یہاں کے معتکفین میں خود ناظم اعلیٰ مولانا عظمت اللہ ندوی بھی شامل ہوتے ہیں۔
اس سلسلے میں مولانا عظمت اللہ ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اعتکاف کی فضیلت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اعتکاف پیارے نبی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے اور اس کی عظیم فضیلتیں ہیں۔ جہاں تک پنہر مسجد کی بات ہے تو یہاں مسلمانوں کی آبادی بہت کم ہے اس صورت میں اس مسجد پر گیا کے لوگوں کا خصوصی دھیان ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ شہر گیا میں واقع پنہر کی مسجد میں تہجد کی نماز ادا کرنے کے لیے بھی سینکڑوں افراد دیگر جگہوں سے آتے ہیں جو یہاں سے سحری کرکے اور فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنے گھر کو روانہ ہوتے ہیں۔