بھاگلپور، بہار: اس ترقی یافتہ دور میں بھی جہاں ہر کوئی حقوق نسواں کا نعرہ لگاتا نہیں تھکتا ملک گیر سطح پر خواتین کے خلاف تشدد Violence Against Women معمول کی بات ہے اور ہر روز اس صنف کے خلاف مظالم اخبارات اور ٹی وی چینلوں کی سرخیاں بنتے ہیں۔ ایسے میں اس پر کس طرح قابو پایا جائے اور لڑکیاں اور عورتیں خود اس سے کیسے نپٹ سکتی ہیں، اسی غرض سے دھیرا اور یونیسیف کے اشتراک سے ریاست بہار کے بھاگلپور میں واقع ہیپی ویلی اسکول میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں اسکولی بچیوں کو نامساعد حالات سے نپٹنے کی تربیت دی گئی۔ Violence Against Women Awareness Campaign in Bhagalpur
یہ بھی پڑھیں:
- Elimination of Violence Against Women: خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ کے عنوان سے اے ایم یو میں مباحثہ
اس تربیتی پروگرام میں بچوں اور بچیوں سے خطاب کرتے ہوئے ہیپی ویلی اسکول کے چیئرمین ڈاکٹر سنجے کمار سنگھ نے کہا کہ بچوں اور بچیوں کو خواتین کے خلاف ایک پُرتشدد ماحول سے بچنے اور خود کو کسی بھی صورتحال سے نپٹنے کے لیے تربیت کی غرض سے اس پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے، کیونکہ سماج میں رائج برتاؤ کے تعلق سے ان میں شعور کا بیدار ہونا انتہائی اہم ہے کیونکہ یہی بچے آگے چل کر سماج ایک اہم حصہ بنیں گے، لہٰذا ان میں اس طرح کے حالات کا سامنا کرنے اور نپٹنے کا شعور بیدار ہونا ضروری ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ریکھا جھا نے خواتین کے آئینی اختیارات، ان پر ہو نے والے تشدد کے قسمیں سمیت دیگر اہم نکات یعنی صنفی امتیاز کے جرائم وغیرہ پر بحث کرتے ہوئے خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کے لیے حکمت عملی اور دھیرا یونیسیف کے کردار کے بارے میں اسکولی طلباء کو بہت سی اہم معلومات دی۔ پروگرام کا آغاز بچیوں کے ایک مختصر رقص پروگرام سے ہوا۔ اس پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر شانتا کماری، ڈاکٹر مادھوری پٹیل، ڈاکٹر ریکھا جھا، دھیرا کی نیشنل کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر ارچنا سنگھ وغیرہ نے شرکت کی، جب کہ پروگرام میں نظامت کے فرائض مِس سنوبر شاہین نے انجام دیے۔ اس کے علاوہ اس موقع پر اسکول کے دیگر اساتذہ کرام بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ ہمیشہ سے ہی یہ دوہرایا جاتا ہے کہ خواتین کو اس معاشرے سے فیصلے لینے، اپنے سماجی اور قانونی حقوق کو خود تسلیم کرنے کی آزادی اختیار کرنی ہوگی، وہ کمزور نہیں، بے بس نہیں، وہ صرف امتیازی سلوک کا شکار ہیں۔ انہیں صرف اپنے حقوق کے لیے لڑنا ہے اور برابری کا درجہ حاصل کرنا ہے۔ ان کی تعلیم، صحت اور حفاظت کی سہولیات کو یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔