بھاگلپور کے مین مارکٹ میں لاک ڈاؤن 4 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لوگ دکھائی دیئے۔
نہ ہی کسی کو کورونا کی پرواہ ہے اور نہ ہی لاک ڈاؤن کی فکر۔ دوسری جانب رمضان ہونے کے باجود مسجدوں اور مندروں میں تالے لگے ہوئے ہیں۔ ایسے میں یہ سوال اٹھنا لازم ہے کہ کیا کورونا صرف عبادت گاہوں میں پھیلتا ہے؟
خصوصی ٹرینوں سے آنے والے مسافر ہوں یا پھر پھل سبزیوں کی شہر میں کہیں بھی لاک ڈاؤن کی پابندیاں برقرار نہیں ہیں۔ دکانیں معمول کے مطابق کھل رہی ہیں۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے کئی افراد حکومت سے بھی اپیل کر رہے ہیں کہ سماجی دوری کے ساتھ ہی صحیح عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔
تاتارپور جامع مسجد کے امام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کریں اور عید پر لوگوں سے معانقہ بھی نہ کریں۔ ادھر سماجی کارکنوں نے اہل ثروت حضرات سے نئے کپڑے خریدنے کے بجائے حاجت مندوں کی مدد کی اپیل کی ہے۔
گزشتہ ایک ہفتہ سے بھاگلپور میں کپڑے اور دیگر اشیاء کی دکانیں کھل رہی ہیں لیکن مسلمان خریداری کے لیے بازار نہیں نکل رہے ہیں اور نئے کپڑے خریدنے کے بجائے ان پیسوں کو غریبوں اور ضرورتمندوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے دکانداروں کو نقصان جھیلنا پڑ رہا ہے۔