ETV Bharat / state

Five Idols Procession in Gaya جامع مسجد سے ہوکر پانچ مورتیوں کا جلوس پرامن ماحول میں گزارا گیا - There was tight security

گیا میں جامع مسجد کے پاس سے پرامن ماحول میں پانچ مورتیوں کے جلوس کا گزر ہوچکا ہے، یہاں پر خود ڈی ایم اور ایس ایس پی موجود تھے، جامع مسجد کے پاس سے وجے دشمی کی رات کو پانچ مورتیوں کے وسرجن جلوس کو گزارنے کا سلسلہ 1936 سے شروع ہوا تھا جو اب تک جاری ہے، درگا پوجا کے موقع پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے انتہائی حساس مقام کے طور پر اس علاقہ کو نشان زد کیا جاتا ہے۔ Procession of five idols ends peacefully in Gaya

Five Idols Procession in Gaya
Five Idols Procession in Gaya
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 25, 2023, 2:51 PM IST

گیا: ریاست بہار کے گیا ضلع میں پرامن ماحول میں وجے دشمی اختتام کو پہنچ گئی ہے۔ انتظامیہ اب مورتی وسرجن جلوس کو ختم کرانے میں مصروف ہے، وجے دشمی کی دیر رات قریب ڈھائی بجے تک جامع مسجد سے ہوتے ہوئے پانچ مورتیوں کو گزارا گیا ، یہاں بڑی تعداد میں پولیس جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا اور ان میں سول ڈریس میں بھی پولیس جوان موجود تھے جو مسجد کے سامنے رکھ کر تاخیر کرنے والے جلوس کی مورتیوں کو اپنے کاندھے پر اٹھا کر آگے بڑھانے میں مصروف نظر آئے، کیونکہ دکھ ہرنی مندر سے نکل کر جامع مسجد ہو کر گزرنے والی پانچ مورتیوں کا جلوس انتہائی حساس ہوتا ہے، اس وجہ سے خود ڈی ایم اور ایس ایس پی یہاں پر موجود تھے، جو امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل متحرک نظر آئے، یہاں مسجد کے پاس شہر کے سماجی کارکن اور معزز شخصیات موجود تھیں اور وہ سبھی پر امن ماحول میں جلوس کو اختتام کرانے کے لیے کوشاں تھے۔

19851676
19851676

یہ بھی پڑھیں:
Vijayadashami in Gaya وجے دشمی کو دکھ ہرنی مندر اور جامع مسجد کے پاس دکھے گا ہندو ومسلم اتحاد

پانچ مورتیوں کا جلوس نہایت حساس ہوتا ہے

جامع مسجد کے پاس سے جن جلوس کا گزر ہوتا ہے۔ اُن میں دکھ ہرنی پنڈال، توتباری، گول پتھر ،جھیل گنج کی مورتیاں ہوتی ہیں اور گیا ضلع میں یہی پانچوں مورتیوں کو وجے دشمی کو وسرجن کیا جاتا ہے، اس وجہ سے پورے ضلع کے ہندوؤں کی تعداد ان پانچ مورتیوں کے وسرجن کے لیے پہنچتی ہے ،چونکہ ان مورتیوں کا جلوس جامع مسجد کے پاس سے ہوکر گزرتا ہے اس وجہ سے تعصب پرست ذہنیت والے افراد کی تعداد بھی پہنچتی ہے اور وہ اس فراق میں ہوتے ہیں کہ کہیں مذہبی معاملے کو لیکر کچھ باتیں ہوں اور وہ پھر ہنگامہ کریں ،دراصل دکھ ہرنی مندر اور جامع مسجد کی دیوار ایک دوسرے سے متصل ہے۔ مندر سے مسجد کے صدر دروازہ کی دوری دس گز سے زیادہ نہیں ہوگی تاہم اتنی دوری کے فاصلے کو طے کرنے میں چار سے پانچ گھنٹے کا وقت لگتا ہے اور اسکی وجہ یہ کہ مندر سے مسجد تک مورتیوں کو رکھ کر جلوس میں شامل لوگ خوب نعرے بازی اور ڈھول نگاڑے کی آواز پر رقص کرتے ہیں، پانچوں مورتیوں کا جلوس دیر رات کو پرامن ماحول میں اختتام ہونے پر انتظامیہ کے افسران نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔

سخت حفاظتی انتظامات تھے
جامع مسجد کے پاس انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے ۔یہاں پر ضلع پولیس کے علاوہ بڑی تعداد میں سی آرپی ایف ، فساد کنٹرول دستہ ، اسپیشل برانچ ، ڈاگ اسکواڈ اور دوسرے فورسز کی تعیناتی ہوئی تھی ، ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن ، ایس ایس پی آشیش بھارتی ، سیٹی ایس پی ہمانشو کے علاوہ سبھی اعلی افسران جن میں صدر ایس ڈی او ، سیٹی ڈی ایس پی اور اے ڈی ایم و داروغہ رینک کے افسران کے علاوہ سماجی کارکنان جن میں موتی کریمی ، مولانا عمر نورانی ، اسد پرویز عرف کمانڈر ، شاہ ذی قمر ، انیل سوامی ، سنتوش سنگھ وغیرہ موجود تھے ، جامع مسجد کے پورے علاقے میں ڈرون کیمروں سے گھروں کے چھتوں کی نگرانی کی جارہی تھی ، بریکیٹنگ کرکے پورے علاقے میں باہری لوگوں کو آنے سے روکنے کی کوشش ہوئی البتہ لوگوں کا ہجوم آنے سے پولیس روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی لیکن افسران کی موجودگی کی وجہ سے وہاں پر سماج دشمن عناصر کی ایک نا چلی اور پر سکون طریقے سے جلوس کا اختتام ہوا۔

19851676
19851676

محکمہ داخلہ کو تھی رپورٹ
جامع مسجد کے پاس سے مورتیوں کے گزرنے کے دوران ہنگامہ ہونے کا خدشہ ہمیشہ ہوتا ہے لیکن اس بار محکمہ داخلہ کو بھی اس طرح کی رپورٹ تھی اور اس وجہ سے بہار محکمہ داخلہ نے ضلع انتظامیہ کو الرٹ کررکھا تھا، محکمہ داخلہ کی رپورٹ کی وجہ سے اسٹیٹ کی سبھی ایجنسیوں کے اہلکار جامع مسجد کے پاس موجود تھے اور سبھی پرامن ماحول میں مورتیوں کو گزارنے میں لگے تھے ، ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہاکہ وجے دشمی اور نوراتری پر امن ماحول میں ختم ہوچکی ہے ، اب اگلے دو دنوں کے اندر وسرجن جلوس کو اختتام کرانا ہے اور انتظامیہ کا سارا دھیان اسی طرف ہے، پرامن ماحول میں جلوس بھی ختم کرایا جائے گا ، ڈی ایم نے سماجی کارکنان کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہاکہ سبھی کے تعاون سے تہوار کو پرامن طریقے سے اختتام کرایا گیا ہے آگے بھی اسی طرح سبھی کا تعاون ہوگا۔

گیا: ریاست بہار کے گیا ضلع میں پرامن ماحول میں وجے دشمی اختتام کو پہنچ گئی ہے۔ انتظامیہ اب مورتی وسرجن جلوس کو ختم کرانے میں مصروف ہے، وجے دشمی کی دیر رات قریب ڈھائی بجے تک جامع مسجد سے ہوتے ہوئے پانچ مورتیوں کو گزارا گیا ، یہاں بڑی تعداد میں پولیس جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا اور ان میں سول ڈریس میں بھی پولیس جوان موجود تھے جو مسجد کے سامنے رکھ کر تاخیر کرنے والے جلوس کی مورتیوں کو اپنے کاندھے پر اٹھا کر آگے بڑھانے میں مصروف نظر آئے، کیونکہ دکھ ہرنی مندر سے نکل کر جامع مسجد ہو کر گزرنے والی پانچ مورتیوں کا جلوس انتہائی حساس ہوتا ہے، اس وجہ سے خود ڈی ایم اور ایس ایس پی یہاں پر موجود تھے، جو امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل متحرک نظر آئے، یہاں مسجد کے پاس شہر کے سماجی کارکن اور معزز شخصیات موجود تھیں اور وہ سبھی پر امن ماحول میں جلوس کو اختتام کرانے کے لیے کوشاں تھے۔

19851676
19851676

یہ بھی پڑھیں:
Vijayadashami in Gaya وجے دشمی کو دکھ ہرنی مندر اور جامع مسجد کے پاس دکھے گا ہندو ومسلم اتحاد

پانچ مورتیوں کا جلوس نہایت حساس ہوتا ہے

جامع مسجد کے پاس سے جن جلوس کا گزر ہوتا ہے۔ اُن میں دکھ ہرنی پنڈال، توتباری، گول پتھر ،جھیل گنج کی مورتیاں ہوتی ہیں اور گیا ضلع میں یہی پانچوں مورتیوں کو وجے دشمی کو وسرجن کیا جاتا ہے، اس وجہ سے پورے ضلع کے ہندوؤں کی تعداد ان پانچ مورتیوں کے وسرجن کے لیے پہنچتی ہے ،چونکہ ان مورتیوں کا جلوس جامع مسجد کے پاس سے ہوکر گزرتا ہے اس وجہ سے تعصب پرست ذہنیت والے افراد کی تعداد بھی پہنچتی ہے اور وہ اس فراق میں ہوتے ہیں کہ کہیں مذہبی معاملے کو لیکر کچھ باتیں ہوں اور وہ پھر ہنگامہ کریں ،دراصل دکھ ہرنی مندر اور جامع مسجد کی دیوار ایک دوسرے سے متصل ہے۔ مندر سے مسجد کے صدر دروازہ کی دوری دس گز سے زیادہ نہیں ہوگی تاہم اتنی دوری کے فاصلے کو طے کرنے میں چار سے پانچ گھنٹے کا وقت لگتا ہے اور اسکی وجہ یہ کہ مندر سے مسجد تک مورتیوں کو رکھ کر جلوس میں شامل لوگ خوب نعرے بازی اور ڈھول نگاڑے کی آواز پر رقص کرتے ہیں، پانچوں مورتیوں کا جلوس دیر رات کو پرامن ماحول میں اختتام ہونے پر انتظامیہ کے افسران نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔

سخت حفاظتی انتظامات تھے
جامع مسجد کے پاس انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے ۔یہاں پر ضلع پولیس کے علاوہ بڑی تعداد میں سی آرپی ایف ، فساد کنٹرول دستہ ، اسپیشل برانچ ، ڈاگ اسکواڈ اور دوسرے فورسز کی تعیناتی ہوئی تھی ، ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن ، ایس ایس پی آشیش بھارتی ، سیٹی ایس پی ہمانشو کے علاوہ سبھی اعلی افسران جن میں صدر ایس ڈی او ، سیٹی ڈی ایس پی اور اے ڈی ایم و داروغہ رینک کے افسران کے علاوہ سماجی کارکنان جن میں موتی کریمی ، مولانا عمر نورانی ، اسد پرویز عرف کمانڈر ، شاہ ذی قمر ، انیل سوامی ، سنتوش سنگھ وغیرہ موجود تھے ، جامع مسجد کے پورے علاقے میں ڈرون کیمروں سے گھروں کے چھتوں کی نگرانی کی جارہی تھی ، بریکیٹنگ کرکے پورے علاقے میں باہری لوگوں کو آنے سے روکنے کی کوشش ہوئی البتہ لوگوں کا ہجوم آنے سے پولیس روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی لیکن افسران کی موجودگی کی وجہ سے وہاں پر سماج دشمن عناصر کی ایک نا چلی اور پر سکون طریقے سے جلوس کا اختتام ہوا۔

19851676
19851676

محکمہ داخلہ کو تھی رپورٹ
جامع مسجد کے پاس سے مورتیوں کے گزرنے کے دوران ہنگامہ ہونے کا خدشہ ہمیشہ ہوتا ہے لیکن اس بار محکمہ داخلہ کو بھی اس طرح کی رپورٹ تھی اور اس وجہ سے بہار محکمہ داخلہ نے ضلع انتظامیہ کو الرٹ کررکھا تھا، محکمہ داخلہ کی رپورٹ کی وجہ سے اسٹیٹ کی سبھی ایجنسیوں کے اہلکار جامع مسجد کے پاس موجود تھے اور سبھی پرامن ماحول میں مورتیوں کو گزارنے میں لگے تھے ، ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہاکہ وجے دشمی اور نوراتری پر امن ماحول میں ختم ہوچکی ہے ، اب اگلے دو دنوں کے اندر وسرجن جلوس کو اختتام کرانا ہے اور انتظامیہ کا سارا دھیان اسی طرف ہے، پرامن ماحول میں جلوس بھی ختم کرایا جائے گا ، ڈی ایم نے سماجی کارکنان کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہاکہ سبھی کے تعاون سے تہوار کو پرامن طریقے سے اختتام کرایا گیا ہے آگے بھی اسی طرح سبھی کا تعاون ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.