بہار کے ضلع گیا کے شیرگھاٹی کے وکیل کے ساتھ پولیس کے ذریعہ کی کاروائی کا ویڈیو تیزی سے وائرل ہواہے ۔وکیل پیرمحمد اوران کے گھروالوں پرلاک ڈاون کی خلاف ورزی اور پولیس پر حملہ کرنے کامبینہ الزام تھا۔
پولیس نے ساٹھ سالہ وکیل پیرمحمد کے گھر کے افراد کو بے رحمی سے پیٹنے کے ساتھ ہی گھرکی دوخاتون سمیت کل پانچ افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیاتھا۔
واقعہ کے بعد پولیس کی کاروائی پر سوال کھڑے ہورہے تھے ۔دراصل گزشتہ ہفتہ شیرگھاٹی کے شمالی محلے میں پیر محمد نامی وکیل کے گھر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے پانچ کو گرفتار کیاتھا۔
پولیس کاکہناتھا کہ وکیل اور ان کے کنبہ نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کی ہے اور پولیس کے منع کرنے پر پولیس پرحملہ کیاگیا ۔جس کے بعد تھانہ انچارج و ٹرینی آئی پی ایس ساگر کمار کی قیادت میں پولیس نے کاروائی کیاتھا جبکہ وکیل کے گھر کے افراد کاالزام تھا کہ پولیس ان کے گھر پراچانک داخل ہوکر مرد وخواتین کو پیٹا تھا۔
مخالفت کرنے پر نئی نویلی دلہن اور گھر کی ایک خاتون سمیت تین مرد کوگرفتار کرلیا تھا۔ گھر والوں کے مطابق گزشتہ بائیس مارچ کو ان کے گھر میں شادی تھی۔ اچانک لاک ڈاون کی وجہ سے قریب تیس رشتہ دار ان کے گھر پر ہی پھنسے ہوئے تھے جس کی جانکاری پولیس کو بھی دی گئی تھی۔
تاہم پولیس نے دوکان کھلے ہونے کابہانہ بناکر زیادتی کی ہے ۔ادھر وائرل ویڈیو میں بھی صاف دیکھا جارہاہے کہ گھر کے دروازے کاشٹر گرا ہواہے ، پولیس شٹر کھول کر گھر میں داخل ہوتی ہے اور مارپیٹ شروع کردیتی ہے۔
حالانکہ اس معاملے کے دودن کے بعد شیرگھاٹی انسپکٹر اور ایک پولیس جوان کا تبادلہ ضلع کے چھکربندھااور امام گنج کردیاگیاتھا۔ تاہم اب پولیس کاکہنا ہے کہ تبادلہ وکیل معاملے سے جڑا ہوا نہیں ہے۔
وائرل ویڈیو پر ایس ایس پی راجیومشرا نے کہاکہ ویڈیو ان تک نہیں پہنچی ہے تاہم ویڈیو وائرل ہونے کی خبر ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔
جوبھی تحقیقات میں معاملہ سامنے آئے گا اسکے تحت مزید کاروائی ہوگی ۔ ایس ایس پی نے فلحال پولیس کے ذریعے وکیل پیرمحمد کے گھر پر کاروائی پر زیادہ کچھ بولنے سے منع کیا اور کہاکہ بغیر جانچ کےزیادہ کچھ بولانہیں جاسکتا ہے