پٹنہ: جنتادل یونائٹیڈ( جے ڈی یو ) کے ترجمان راجیو رنجن پرساد نے آج کہا کہ بہار میں سماجی اور معاشی تبدیلی کی سمت میں متعدد کام ہو رہے ہیں۔
پہلے 'سات نشچے' اور اب آتم نربھر بہار 'سات نشچے ۔ 2' کے ذریعہ بہار کو ترقی یافتہ ریاست بنانے کی عبارت لکھی جارہی ہے۔ اس کے توسط سے حکومت نے ریاست میں بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل کے فروغ کی سمت میں بڑے پیمانے پر پہل کی ہے۔
پرساد نے کہا کہ اپوزیشن کے اکساﺅ کے بعد بہار کے کسان ان کی باتوں میں نہیں آئے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار کے کسان ملک کے دیگر ریاستوں سے زیادہ خوشحال ہیں۔ یہاں زراعت کے شعبہ میں ہمہ جہت ترقی کیلئے تین زرعی روڈ میپ بنے۔ پہلے زرعی روڈ میپ (2008-2012) کا بجٹ 7062.92 تھا، دوسرے زرعی روڈ میپ (2012-2017 ) کا بجٹ 1.29 لاکھ کروڑ تھا ، جبکہ تیسرے زرعی روڈ میپ (2017-2022) کا بجٹ 1.54 لاکھ کروڑ ہے۔
مزید پڑھیں:
گیا کالج کا 78 واں یوم تاسیس آج منایا گیا
زرعی روڈ میپ کا ہی نتیجہ ہے کہ دھان، گیہوں اور مکئی کی پیداوار میں آج ہم چین سے بھی آگے ہیں۔ کئی فصلوں کی پیداوار میں ہم نے قومی ریکارڈ قائم کئے ہیں اور اس کی وجہ سے سال 2012 میں دھان کیلئے، سال 2013 میں گیہوں کیلئے اور سال 2017 میں مکئی کیلئے بہار کو ’کرشی کرمن ایوارڈ“ ملا ہے۔
پرساد نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار میں کسانوں کی بھلائی کیلئے متعدد فلاحی کام کئے جارہے ہیں۔ چاہے وہ زراعت کیلئے کریڈٹ کارڈ کی بات ہو یا پھر ہر کھیت کو پانی دینے کی بات ہو یا بیج، جراثیم کش ادویہ اور کھاد کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی بات ہو ہماری حکومت نے کسانوں کے مفادات کا ہمیشہ خیال رکھا ہے۔ ہمارا ہدف ملک کے ہر تھالی میں ایک بہاری پکوان پہنچانے کا ہے اس سمت میں ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔