ریاست بہار کے گیا میں واقع گہلور گاؤں کے باشندہ دشرتھ مانجھی نے اپنی اہلیہ بھگونیا کی محبت میں پہاڑ کو کاٹ کر راستہ بنایا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ محبت میں بنایا گیا یہ راستہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ خاص کر ویلنٹائن ڈے کے موقع پر یہاں سیاحوں کی خاصی تعداد رہتی ہے۔
دشرتھ مانجھی کے بیٹے بھگی رتھ کہتے ہیں کہ ان کے والد دشرتھ مانجھی اپنی پھگونیا کی محبت میں پہاڑ کو کاٹ کر راستہ نہیں بناتے تو آج تیس کلومیٹر کی دوری پانچ کلومیٹر میں نہیں طے کی جا سکتی تھی۔
دراصل آج پورے علاقے کے لوگوں کو نہ صرف آمدورفت میں آسانی ہوئی ہے بلکہ محبت کی نشانی بھی بن گئی ہے۔ ویلنٹائن ڈے کے موقع پر عاشق جوڑوں سے لے کر شادی شدہ مرد خواتین یہاں پہنچ کر محبت کی اس نشانی کو دیکھتے ہیں۔
دشرتھ مانجھی راستے کو دیکھنے پہنچے ایک نوجوان ساغر نے کہا کہ نوجوانوں کی محبت کیا ہے، اس سے سبق لینا چاہیے، پاکیزہ محبت ہمیشہ آباد کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی پارلیمانی جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے: نرملا سیتا رمن
وہیں آنندی داس، جو دشرتھ مانجھی کے ساتھ راستہ کاٹنے میں ساتھ تھے، انہوں نے کہا کہ محبت کی دیوانگی میں راستہ بنایا گیا ہے، لیکن آج ہزاروں لوگوں کو اس سے فائدہ ہو رہا ہے۔ یہاں ویلنٹائن ڈے پر خوب بھیڑ ہوتی ہے۔