ریاست بہار کے ضلع گیا میں شدید گرمی نے ضلع کے باشندوں کو پریشان کردیا ہے راحت دینے میں پنکھا کلر ناکام ثابت ہو رہے ہیں وہیں شہر میں بجلی کٹوتی سے مسئلہ اور بڑھ گیا ہے چھوٹے چھوٹے بچوں کی صحت کے ساتھ بزرگوں کی طبیعت پر بھی متاثر ہورہی ہے۔ ضلع کا درجہ حرارت 41 سے 42 ڈگری سیلسیئس تک پہنچ رہاہے۔ جبکہ پندرہ جون تک ضلع کو ہیٹ اسٹروک کا خطرہ لاحق ہے اور اس حوالہ سے انتظامیہ کی جانب سے الرٹ بھی جاری جاری کیا جاچکا۔
لیکن ان سب کے باوجود شہر میں کئی گھنٹے بجلی کٹوتی ہورہی ہے، جس سے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مقامی فیصل رحمان کا کہنا ہے کہ بجلی کی فراہمی میں گزشتہ ایک ہفتے سے کٹوتی کی جا رہی ہے، بجلی کب آئے گی اور کب کٹے گی اس حوالے سے بجلی محکمہ کے اہلکار بتانے کو تیار نہیں ہوتے ہیں۔
یہاں تک کہ کسٹمر کیئر نمبر اور بجلی کے متعلقہ افسران کو فون کیا جاتا ہے تو اس پر بھی تشفی بخش جواب موصول نہیں ہوتے ہیں۔ضلع انتظامیہ کو بجلی کی فراہمی کے تعلق سے اقدامات کرنے چاہئے۔وہیں طارق احمد کہتے ہیں کہ ابھی آندھی طوفان وغیرہ کا آنا باقی ہے اس صورت میں بجلی کی کٹوتی مزید بڑھ جائے گی۔ گزشتہ برس کی بہ نسبت اس برس بجلی کٹوتی کا معاملہ مزید بڑھ گیا ہے، شہر کے کئی محلے ایسے ہیں جہاں پر گھنٹوں بجلی کی فراہمی نہیں ہوتی ہے بمشکل وہاں آٹھ گھنٹے سے دس گھنٹے تک کے درمیان بجلی کی فراہمی ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:Gaya Municipal Corporation By Election گیا میں فیس ٹیگ ایپ سے ووٹرز کی جانچ ہوگی
جبکہ محکمہ بجلی کے ایگزیکٹو انجینئر پردیپ کمار کا دعوی ہے کہ شہر کے کسی علاقے میں بجلی کی کٹوتی نہیں ہو رہی ہے تکنیکی خرابی ٹرانسفرمر یا پاور اسٹیشن میں آنے کی وجہ سے کچھ پریشانی ہوجاتی ہے، سبھی محلے میں بجلی کی سپلائی لازمی طور پر چوبیس گھنٹے تک ہوگی بجلی سپلائی کے نظام کو مزید درست کیا جائے گا۔