افواہ ہے کہ آسام کی طرح سیمانچل کے ان اضلاع میں بھی این آر سی کا نفاذ کیا جا سکتا ہے جو بنگلہ دیش سے سٹے ہوئے ہیں۔ اسی کے مدنظر ضلع کے علماء کرام کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں یہ طے پایا کہ قوم کے ہر اس نوجوان لڑکے اور لڑکی کا نام ووٹر لسٹ میں درج کرایا جائے جو 18 سال کے ہو چکے ہیں۔
اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے حافظ خالد قیصر نے کہا کہ مساجد اور مکاتب کے ذریعہ عوام میں ووٹر آئی ڈی کی اہمیت کو لیکر بیداری لائی جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ ''ہو سکتا ہے حکومت کو اندیشہ ہو کہ یہاں غیر قانونی طریقے سے لوگ رہ رہے ہیں اور اس کے لیے وہ قدم اٹھائے، ایسے میں ضروری اس بات کی ہےکہ ہر فرد کے پاس اوریجنل پروف ہو تاکہ وہ ہراساں نہ کیا جائے''۔