گیا، بہار: ریاست بہار کے شہر گیا میں دو فرقوں میں تصادم ہوگیا جس میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں، پولیس کی کارروائی کے بعد ایک فرقے کے مرد وخواتین نے ایس ایس پی سے ملکر انصاف دلانے کا مطالبہ کیا، متاثرین نے کہا کہ پولیس گھروں پر پہنچ کر زیادتی کررہی ہے، عورتوں کے ساتھ بدسلوکی ناقابل برداشت ہے۔ Two sects clash as motorcycle passes through gate
شہر گیا کے شاہ میرتکیہ محلے میں گزشتہ شب فرقہ وارانہ تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے، جھگڑا اس بات کو لیکر ہوا کہ ایک فرقے کا نوجوان موٹرسائیکل سے گزر رہا تھا تبھی پانی سپلائی کے لیے کھودے گئے گٹھے کی وجہ سے دوسرے فرقے کے ایک شخص کے دروازے پر واقع اوٹے سے موٹرسائیکل لےکر گزرنے لگا، جس کو لےکر مکان مالک نے نوجوان کو روکا۔ کہا سنی کے دوران اس شخص نے موٹر سائیکل پر سوار نوجوان کو طمانچہ رسید کردیا، جس کو لےکر دونوں فرقوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے اور اس کو مذہبی جھگڑا بنانے کی کوشش کرنے لگے۔ Two Sects Clash in Gaya
بتایا گیا ہے کہ حالانکہ اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے معاملے کو کنٹرول کرلیا لیکن اس سے پہلے دونوں طرف سے جم کر پتھر بازی ہوئی جس میں دونوں طرف سے چار افراد زخمی ہوگئے۔ اس معاملے میں پولیس نے دونوں طرف سے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے دو دو لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ موقع پر حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے خود ڈی ایم تیاگ راجن اور ایس ایس پی کو پہنچنا پڑا۔ لڑائی کے بعد ایک طرف کے لوگ انصاف کی التجا کرتے ہوئے پیر کو ایس ایس پی آفس پہنچے۔
اس دوران گیا ایس ایس پی آفس پہنچی درجنوں خواتین نے بتایا کہ چھوٹے سے جھگڑے کو بڑی شکل دے دی گئی ہے اور اسے کچھ لوگ ہندو مسلم کا جھگڑا بنانے میں لگے ہیں۔ گیا ایس ایس پی آفس پہنچی خواتین نے بتایا کہ پولیس نے کچھ بے قصور نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے، ہم پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کی تہہ تک تحقیقات کی جائے، جو لوگ اس میں قصوروار ہیں انہیں مناسب سزا دی جائے اور جو لوگ بے گناہ پکڑے گئے ہیں انہیں فوری طور پر چھوڑا جائے تاکہ ان کا مستقبل برباد نہیں ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
موقع پر موجود ثاقب فرازی نے بتایا کہ اس میں ایک بے قصور طالب علم پکڑا گیا ہے، ہم اس بچے کو گیا ضلع کے اعلیٰ افسران سے رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، وہ پڑھا لکھا بچہ ہے اگر اس کو چھوٹے مقدمے میں پھنسایا جاتا ہے۔ تو اس کا کیریئر تباہ ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی ہرپریت کور نے نمائندہ کو بتایا کہ پولیس منصفانہ جانچ کررہی ہے جو بھی بے قصور ہیں ان پر کارروائی نہیں ہوگی تاہم جو قصور وار ہیں انہیں بخشا بھی نہیں جائے گا خواہ ان کا کسی بھی فرقے سے تعلق ہو۔