ETV Bharat / state

بہار کے ذیلی عدالتوں میں شراب بندی سے متعلق لاکھوں معاملے التوا

ریاست بہار کی عدالتوں میں شراب بندی سے متعلق دو لاکھ سے زیادہ مقدمات التواء سے پٹنہ ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ریاستی حکومت سمیت،رجسٹرار جنرل اور انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔

author img

By

Published : Sep 18, 2019, 6:47 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 2:24 AM IST

بہار کے ذیلی عدالتوں میں شراب بندی سے متعلق لاکھوں معاملے التوا

ریاست بہار کی عدالتوں میں شراب بندی سے متعلق دو لاکھ سے زیادہ مقدمات التواء سے پٹنہ ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ریاستی حکومت سمیت،رجسٹرار جنرل اور انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔

وزیر اعلی نتیش کمار کے ذریعے ریاست میں مکمل شراب بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک ریاست کی عدالتوں میں تقریباً دو لاکھ سے بھی زیادہ شراب بندی سے متعلق مقدمے التواء میں پڑے ہوئے ہیں۔

اس معاملے کی پٹنہ ہائی کورٹ کے جسٹس سدھیر سنگھ کی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلبہ کیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں زیر التوا مقدمات کی سماعت کس طرح ہوگی۔

ریاستی حکومت نے اس کے جواب میں کہا کہ کہ ان معاملوں کی سماعت کے لیے بڑے پیمانے پر ججز اور بنیادی سہولتوں کی ضرورت ہوگی۔

جب کہ پٹنہ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں شراب بندی سے متعلق معاملوں کی سماعت اور ان کو حل کرنے کے لیے جنگی پیمانے پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ نے اس وقت جواب طلب کیا ہے کہ جب کہ مقدمات کی تعداد مسلسل اضافہ ہوتا جار رہا ہے،لیکن ججز کی تعداد اور دوسری سہولتیں اس کے مقابلے میں کافی کم ہے اس معاملے کی سماعت آئندہ ماہ اکتوبر کی 24 تاریخ کو ہوگی۔

ریاست بہار کی عدالتوں میں شراب بندی سے متعلق دو لاکھ سے زیادہ مقدمات التواء سے پٹنہ ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور ریاستی حکومت سمیت،رجسٹرار جنرل اور انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔

وزیر اعلی نتیش کمار کے ذریعے ریاست میں مکمل شراب بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک ریاست کی عدالتوں میں تقریباً دو لاکھ سے بھی زیادہ شراب بندی سے متعلق مقدمے التواء میں پڑے ہوئے ہیں۔

اس معاملے کی پٹنہ ہائی کورٹ کے جسٹس سدھیر سنگھ کی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلبہ کیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں زیر التوا مقدمات کی سماعت کس طرح ہوگی۔

ریاستی حکومت نے اس کے جواب میں کہا کہ کہ ان معاملوں کی سماعت کے لیے بڑے پیمانے پر ججز اور بنیادی سہولتوں کی ضرورت ہوگی۔

جب کہ پٹنہ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں شراب بندی سے متعلق معاملوں کی سماعت اور ان کو حل کرنے کے لیے جنگی پیمانے پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ نے اس وقت جواب طلب کیا ہے کہ جب کہ مقدمات کی تعداد مسلسل اضافہ ہوتا جار رہا ہے،لیکن ججز کی تعداد اور دوسری سہولتیں اس کے مقابلے میں کافی کم ہے اس معاملے کی سماعت آئندہ ماہ اکتوبر کی 24 تاریخ کو ہوگی۔

Intro:ریاست کے عدالتوں میں شراب بندی سے متعلق دو لاکھ سے زیادہ کیس التواء میں پڑے ہوئے ہیں پٹنہ ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت ,رجسٹرار جنرل اور ہائی کورٹ انتظامیہ سے جواب طلب کیا


Body:وزیر اعلی نتیش کمار کے ذریعے ریاست میں مکمل شراب بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک ریاست کی عدالتوں میں تقریبا 2 لاکھ سے بھی زیادہ شراب بندی سے متعلق مقدمے التواء میں پڑے ہوئے ہیں

اس معاملے کی پٹنہ ہائی کورٹ کے جسٹس سدھیر سنگھ کی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو بتانے کو کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں مقدموں کا حل کیسے ہوگا عدالت نے ریاستی حکومت , رجسٹرار جنرل ل اور اور پٹنہ ہائی کورٹ انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے

ریاستی حکومت نے بتایا کہ ان معاملوں کی سماعت کے لیے بڑے پیمانے پر ججوں اور بنیادی سہولتوں کی ضرورت ہوگی
عدالت نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں شراب بندی سے متعلق معاملوں کی سماعت اور ان کو حل کرنے کے لیے جنگی پیمانے پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے عدالت فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدموں کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے لیکن ججوں کی تعداد اور دوسری سہولتیں اس کے مقابلے میں کافی کم ہے اس معاملے پر آئندہ 24 اکتوبر کو پھر سماعت کی جائے گی


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 2:24 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.