مزدور اسپیشل ٹرین میں سفر کرنے والی ایک خاتون اور ایک بچہ ٹرین میں ہی دم توڑ دیئے۔ معلومات کے مطابق 35 سالہ اروینہ خاتون اپنے اہل خانہ کے ساتھ احمد آباد سے کٹیہار کے لیے روانہ ہوئیں۔ وہیں چار سالہ محمد ارشاد بھی اہل خانہ کے ساتھ احمد آباد سے اپنے گھر بیتیا جارہا تھا۔
پہلا واقعہ کٹیہار کی رہائشی اروینہ خاتون کا ہے۔ جو اپنی بہن اور بہنوئی محمد وزیر کے ساتھ مزدور اسپیشل ٹرین کے ذریعے تین بجے مظفر پور جنکشن پہنچی۔ اسی دوران 12 بجے کے قریب اروینہ کی موت ہوگئی۔ مسافروں نے بتایا کہ 'اروینہ بھوکی اور پیاسی تھی۔
وہیں دوسرا واقعہ پیر کے روز مزدور اسپیشل ٹرین میں سفر کرنے والے چار سالہ محمد ارشاد پر پیش آیا۔ وہ احمد آباد سے تلارام گھاٹ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر جارہا تھا تبھی اچانک ٹرین میں طبیعت خراب ہوگئی اور اس کی موت ہوگئی۔
اہم بات یہ ہے کہ بہار کے مظفر پور ریلوے اسٹیشن پر پیر کے روز دو مختلف لوگوں کی خصوصی ٹرینوں سے دو لاشیں اتاری گئی۔ تاہم ضلعی انتظامیہ ان اموات کے بارے میں کچھ نہیں کہہ رہی ہے۔ ضلع مظفر پور کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ 'پیر کے روز ریلوے اسٹیشن پر دو مختلف مزدور اسپیشل ٹرینوں سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ایک کی شناخت اروینہ خاتون (35) اور دوسرے کی شناخت 4 سالہ ارشاد احمد کے نام سے ہوئی ہے۔