گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں کرمونی کے رہنے والے عمران خان نے پریس کانفرنس کرکے کہا کہ بی جے پی کے ایک مقامی رہنماء کی طرف سے اُنہیں مسلسل جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ گزشتہ ایک برس قبل اُن پر جان لیوا حملہ بھی ہوچکا ہے جس میں اُنہیں پانچ گولیاں لگیں تھی۔گیا اور پٹنہ میں کئی دنوں تک وہ زیر علاج رہے۔سنگین حالت تھی تاہم موت نہیں تھی اسلئے وہ علاج کے بعد بچ گئے۔حملے کے ملزمان کے خلاف پولیس کی کاروائی بھی ہوئی۔ تاہم اس حملے کے بعد انہیں مسلسل جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے تاکہ اُن پر جن لوگوں نے حملہ کیا اور کرایا۔ ان کو راحت پہنچائی جا سکے۔
اُنہوں نے کہا کہ حالانکہ زیادہ تر معاملوں میں پولیس کی جانچ پڑتال میں وہ بے قصور پائے گئے اور الزامات سے بری ہوگئے ہیں ، اُنہوں نے بتایا کہ لیکن گزشتہ ماہ بھی بی جے پی کے ایک مقامی رہنماء کے گھر پر بم حملے معاملے میں ملزم بنادیا گیا تھا جبکہ وہ گیا میں موجود بھی نہیں تھے باوجود کہ ان کا نام دے دیا گیا لیکن گیا پولیس کے وہ شکر گزار ہیں کہ پولیس کی طرف سے منصفانہ جانچ کی گئی اور بغیر کسی تفریق کے جو اس معاملے میں شامل تھے انھیں گرفتار کیا گیا۔اس لئے وہ اور انکے اہل خانہ کے تمام فرد خوش ہیں اور پولیس کی جانچ سے مطمئن ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں بھی الزامات سے بری ہوگئے ہیں دراصل گیا کے کرموني گاوں میں بھاجپا رہنماء سنتوش گپتا کے گھر پر گزشتہ 31 مئی کی رات کو حمله ہوا تھا جس میں عمران خان اور مقامی پنچایت سمیتی کے رکن دیوا نند کو سنتوش گپتا نے ملزم بنایا تھا۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے اس معاملے کی تفتیش کے لیے سیٹی ایس پی کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے کر جانچ اور کارروائی کی ہدایت دی تھی اس معاملے میں عامر خان،سشیل مودی سمیت کل چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ،عمران خان کو جانچ میں بری کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Gaya Police پولیس نے دو نامزد ملزموں کو گرفتار کیا
جمعرات کو اسی معاملے کو لے کر عمران خان نے پریس کانفرنس کرکے اسکی اطلاع نامہ نگاروں کو دی تھی عمران خان ایک کاروباری ہیں اور انکا ماننا ہے کہ تجارت میں انکے بڑھتے قد کی وجہ سے اُن کو نشانہ بنایا جارہا ہے اُنہوں نے اپنی جان کو بھی خطرہ بتایا ہے اور کہا کہ 2021کی طرح اُن پر پھر سے حملے ہو سکتے ہیں ،پولیس اس معاملے میں کوئی ٹھوس کاروائی کرے۔