شہریت ترمیمی بل پاس ہونے کے خلاف پٹنہ کے اہم دانشوروں نے معروف سرجن ڈاکٹر احمد عبدالحی کی رہائش گاہ پر ایک اہم نشست منعقد کی۔ اس نشست میں سبھی لوگوں نے نتیش کمار کی پارٹی کے ذریعے اس بل کی حمایت کو حیرت انگیز اور افسوسناک قرار دیا۔
نشست میں ڈاکٹر احمد عبدالحی کے علاوہ امارت شرعیہ کے سابق ناظم مولانا انیس الرحمن قاسمی، ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین الیاس احمد، جماعت اسلامی ہند بہار کے صدر رضوان احمد اصلاحی، اردو مشاورتی کمیٹی کے سابق چیئرمین شفیع مشہدی سمیت کئی اردو اخباروں اور نیوز پورٹل کے ایڈیٹرز بھی موجود تھے۔
امارت شریعہ بہار کے سابق ناظم مولانا انیس الرحمان قاسمی نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل جس شکل میں لایا گیا ہے یہ بالکل انصاف کے خلاف ہے اور ملک کے ایک طبقہ کو جان بوجھ کر شہریت سے محروم کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف سرجن ڈاکٹر احمد عبدالحی نے کہا کہ یہ بل نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہے بلکہ یہ ملک اور آئین کے خلاف بھی۔
اردو مشاورتی کمیٹی کے سابق چیئرمین شفیع مشہدی نے کہا کے 1947 کے بعد یہ مسلمانوں کی دوسری آزمائش ہے۔
ہائی کورٹ کے سینئر وکیل فیاض حالی نے کہا کے آئین کی دفعہ 14 سیکولرزم کے ساتھ ساتھ رواداری اور مذہبی بنیاد پر کسی کو علیحدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ ہندوستان کی آئین کی روشنی میں یہ عمل ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو داغدار کر دے گا۔