دربھنگہ: ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے سمری تھانہ علاقہ کے شوبھن گاؤں کے رہنے والے کانگریس اقلیتی سیل کے ضلعی صدر ضیاء الرحمٰن عرف ببن کے قتل معاملے میں پولیس نے تیزی سے تفتیش کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ یہ جانکاری صدر ایس ڈی پی او امیت کمار نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ قتل زمینی تنازع پر مبنی ہے۔ اس معاملے کے اہم ملزم جاوید کو پولیس نے دربھنگہ ہوائی اڈے سے گرفتار کیا ہے۔ جب وہ دربھنگہ سے بھاگ کر ممبئی جارہا تھا۔ واقعہ کے روز سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی ہدایت پر ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس کے بعد فرانسک ٹیم کے ساتھ ٹیکنیکل ٹیم کی مدد لی گئی تھی۔ تحقیق کے مطابق اس واقعے کے مرکزی ملزم کو 9 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران تفتیش محمد جاوید نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے اس میں ملوث دو اور افراد کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ Congress Minority President Murder Case
دوسری طرف صدر کے ایس ڈی پی او امیت کمار نے بتایا کہ ملزم کی اطلاع پر دربھنگہ پولس ٹیم نے چھاپہ مار کر دو دیگر ملزمین چھوٹو اور فیروز کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ تینوں ملزمین سمری تھانہ کے سوگندھ گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں ملوث دیگر افراد کی نشاندہی کر لی گئی ہے اور ملزمین کی گرفتاری کے لیے چھاپے ماری جاری ہے۔ امت کمار نے بتایا کہ گرفتار ملزمین کے پاس سے ایک بولٹ موٹر سائیکل، دو موبائل اور ایک لاکھ نقدی برآمد ہوئی ہے۔ Congress Minority President Murder Case
یاد رہے کہ 8 دسمبر کو کانگریس پارٹی کے اقلیتی مورچہ کے ضلعی صدر ضیاء الرحمٰن عرف ببن کو نامعلوم افراد نے قتل کر کے ایک گاچھی میں پھینک دیا تھا۔ جمعرات کی صبح بانس باڑی گاچھی سے خون میں لت پت لاش ملی تھی جس کے بعد مقامی لوگ انتظامیہ پر ملزمین کی گرفتاری کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے۔ اسی سلسلے میں جاپ سپریمو پپو یادو نے جمعہ کو پولیس انتظامیہ کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر ببن کے قاتلوں کو بروقت گرفتار نہ کیا گیا تو ہم جدوجہد کا راستہ منتخب کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ Darbhanga Congress Minority President Murder Case
یہ بھی پڑھیں : Murder in Darbhangaدربھنگہ کانگریس کے اقلیتی سیل کے ضلع صدر کا وحشیانہ قتل، پولیس تفتیش میں مصروف