ETV Bharat / state

تین نکسلی کمانڈروں کی پولیس کے سامنے خودسپردگی

گیا سی آرپی ایف کیمپ میں ممنوعہ نکسلی تنظیم بھاکپا ماؤوادی کے تین کمانڈروں نے پولیس کے سامنے سپردگی کی ہے، نکسلیوں کی خودسپردگی کے لئے باضابطہ پروگرام ہوا ۔ جس میں اے ڈی جی آپریشن سمیت بہارپولیس وسی آرپی ایف کے اعلی حکام شامل ہوئے۔

author img

By

Published : Jul 30, 2020, 12:24 PM IST

تین نکسلی کمانڈروں کی پولیس کے سامنے خودسپردگی
تین نکسلی کمانڈروں کی پولیس کے سامنے خودسپردگی

ریاست بہار کے ضلع گیا کے انتہائی نکسل متاثرہ علاقہ چھکربندھا تھانہ کے موہنیا کا رہائشی سب زونل کمانڈر صوبیدار یادو، لٹوا تھانہ علاقہ کے تحت واقع آسورا گاؤں کا رہائشی سب زونل کمانڈر مندیپ یادو اور سرگرم ممبر ششی مانجھی نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کی ہے۔

تین نکسلی کمانڈروں کی پولیس کے سامنے خودسپردگی

پولیس کے اعلیٰ حکام نے گلدستہ پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔ تینوں نکسلیوں نے اے ڈی جے سشیل مان سنگھ کھوپڑے اور انسپکٹر جنرل پولیس مگدھ ڈویژن راکیش راٹھی اور ایس ایس پی راجیو مشرا کے سامنے سپردگی کرکے ہتھیار ڈالے ہیں۔

اس موقع پر اے ڈی جی 'آپریشن ' سشیل مان سنگھ کھوپڑے نے کہا کہ معاشرے کے بھٹکے نوجوان قومی دھارے سے الگ ہو کر نکسلیوں کی حمایت کر رہے تھے۔

تاہم اب ویسے نوجوان عدم تشدد کی راہ چھوڑکر معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل ہورہے ہیں اور اپنے کنبہ اور معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

بہار پولیس اور سی آر پی ایف ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ گیا سی آر پی ایف 159 بٹالین کے کیمپ میں سب زونل کمانڈر کے ہتھیار ڈالنے کے موقع پر اے ڈی جی آپریشن نے کہا ہے کہ ان تینوں کو معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کیا گیا ہے اور انہیں سرکاری قواعد کے مطابق مدد فراہم کی جائیں گی۔

انہیں 'کوشل ویکاس منصوبہ ' کے تحت بھی تربیت دی جائے گی۔ نکسلیوں نے تشدد اور استحصال سے تنگ آکر گھر واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صحافیوں کو بتایا کہ وہ بہکاوے کے بعد معاشرے کے مین اسٹریم سے ہٹ گئے تھے۔ ان کے ساتھ شامل ہونے کے بعد نکسل تنظیم کے بارے میں حقیقت سامنے آئی۔ وہاں ہراساں کیا جاتا تھا۔ کنبہ سے دور رہنا پڑا۔

متعدد مشکلات کاسامنہ تھا جسک ے بعد گھر واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ مندیپ کو ہتھیار ڈالنے کی وجہ سے نکسلیوں کو بڑانقصان درجنوں واقعات میں ملوث مندیپ اور صوبیدار یادو کے ساتھ ششی مانجھی کی خودسپردگی کی وجہ سے ماؤودیوں کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہار: سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر، 11 کی موت

عہدیداروں نے بتایا کہ مندیپ یادو کو خونخوار اور نکسلی سربراہ سندیپ یادو کا دایاں ہاتھ سمجھا جاتا تھا۔ نکسلیوں کے لئے آئی ٹی کا کام کرتا تھا۔

پروگرام میں سی آر پی ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سنجے کما، انسپکٹر جنرل پولیس راکیش راٹھی، گیا کے ایس ایس پی راجیو مشرا، اورنگ آباد ایس پی پنکج کمار، 159 بٹالین سی آر پی ایف کے کمانڈنٹ نشیت کمار، 205 کوبرا بٹالین کے کمانڈنٹ دلیپ کمار شریواستو، ایس کے چوہدری، 153 بٹالین کے کمانڈن، ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھیان کمار، اوم پرکاش سنگھ۔ سپرنٹنڈنٹ سمیت اورنگ آباد راجیش کمار موجود تھے۔

ریاست بہار کے ضلع گیا کے انتہائی نکسل متاثرہ علاقہ چھکربندھا تھانہ کے موہنیا کا رہائشی سب زونل کمانڈر صوبیدار یادو، لٹوا تھانہ علاقہ کے تحت واقع آسورا گاؤں کا رہائشی سب زونل کمانڈر مندیپ یادو اور سرگرم ممبر ششی مانجھی نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کی ہے۔

تین نکسلی کمانڈروں کی پولیس کے سامنے خودسپردگی

پولیس کے اعلیٰ حکام نے گلدستہ پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔ تینوں نکسلیوں نے اے ڈی جے سشیل مان سنگھ کھوپڑے اور انسپکٹر جنرل پولیس مگدھ ڈویژن راکیش راٹھی اور ایس ایس پی راجیو مشرا کے سامنے سپردگی کرکے ہتھیار ڈالے ہیں۔

اس موقع پر اے ڈی جی 'آپریشن ' سشیل مان سنگھ کھوپڑے نے کہا کہ معاشرے کے بھٹکے نوجوان قومی دھارے سے الگ ہو کر نکسلیوں کی حمایت کر رہے تھے۔

تاہم اب ویسے نوجوان عدم تشدد کی راہ چھوڑکر معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل ہورہے ہیں اور اپنے کنبہ اور معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

بہار پولیس اور سی آر پی ایف ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ گیا سی آر پی ایف 159 بٹالین کے کیمپ میں سب زونل کمانڈر کے ہتھیار ڈالنے کے موقع پر اے ڈی جی آپریشن نے کہا ہے کہ ان تینوں کو معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کیا گیا ہے اور انہیں سرکاری قواعد کے مطابق مدد فراہم کی جائیں گی۔

انہیں 'کوشل ویکاس منصوبہ ' کے تحت بھی تربیت دی جائے گی۔ نکسلیوں نے تشدد اور استحصال سے تنگ آکر گھر واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صحافیوں کو بتایا کہ وہ بہکاوے کے بعد معاشرے کے مین اسٹریم سے ہٹ گئے تھے۔ ان کے ساتھ شامل ہونے کے بعد نکسل تنظیم کے بارے میں حقیقت سامنے آئی۔ وہاں ہراساں کیا جاتا تھا۔ کنبہ سے دور رہنا پڑا۔

متعدد مشکلات کاسامنہ تھا جسک ے بعد گھر واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ مندیپ کو ہتھیار ڈالنے کی وجہ سے نکسلیوں کو بڑانقصان درجنوں واقعات میں ملوث مندیپ اور صوبیدار یادو کے ساتھ ششی مانجھی کی خودسپردگی کی وجہ سے ماؤودیوں کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہار: سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر، 11 کی موت

عہدیداروں نے بتایا کہ مندیپ یادو کو خونخوار اور نکسلی سربراہ سندیپ یادو کا دایاں ہاتھ سمجھا جاتا تھا۔ نکسلیوں کے لئے آئی ٹی کا کام کرتا تھا۔

پروگرام میں سی آر پی ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سنجے کما، انسپکٹر جنرل پولیس راکیش راٹھی، گیا کے ایس ایس پی راجیو مشرا، اورنگ آباد ایس پی پنکج کمار، 159 بٹالین سی آر پی ایف کے کمانڈنٹ نشیت کمار، 205 کوبرا بٹالین کے کمانڈنٹ دلیپ کمار شریواستو، ایس کے چوہدری، 153 بٹالین کے کمانڈن، ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھیان کمار، اوم پرکاش سنگھ۔ سپرنٹنڈنٹ سمیت اورنگ آباد راجیش کمار موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.