شہر گیا میں واقع اقرا اسکول کی طالبات نے ایک بار پھر نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، اسکول کی 38 طالبات نے میٹرک کا امتحان دیا تھا جس میں 36 طالبات فرسٹ ڈویژن سے کامیاب ہوئی ہیں جبکہ دو طالبات سیکنڈ ڈویژن سے کامیاب ہوئیں۔
اس مرتبہ اس لیے بھی بڑی کامیابی مانی جارہی ہے کیونکہ پورے سال اسکول بند رہا اور ایک ایسا اسکول جو سرکاری طرز کے اسکول کی طرح ہی مانا جاتا ہے وہاں آن لائن کے ذریعے طالبات کی تعلیم اور امتحان کی تیاری مکمل کرائی گئی اور طالبات نے بہتر ریزلٹ پیش کیا۔
اقرا اسکول یوں تو پرائیوٹ اسکول ہے۔ تاہم اس کی فیس پرائیویٹ اسکولوں کی طرح نہیں ہے، سرکاری اسکولوں کی طرح یہاں کم خرچ طلبا کے ہوتے ہیں۔
لڑکیوں کے لیے اسکول کو مخصوص کیا گیا ہے۔ یہاں کلاس چھ سے صرف لڑکیوں کا ہی داخلہ ہوتا ہے۔ اس مرتبہ میٹرک امتحان ضلع ٹاپ ٹین میں شامل تینوں طالبات کا اسکول میں پرنسپل نے استقبال کیا۔ ان میں ایک آرزو نکہت صرف تین نمبر سے اسٹیٹ ٹاپ ٹین کی فہرست سے پیچھے رہ گئیں، مجموعی طور پر آرزو کا 472 تھا۔
آرزو نکہت نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 94 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کئے ہیں۔ والدین کے ساتھ اسکول کے اساتذہ کی دعاؤں کے ساتھ ان کی محنت تھی کہ آج وہ نمایاں نمبروں سے کامیاب ہوئی ہیں۔
آرزو نکہت اس دوران افسردہ بھی تھیں کہ وہ تین نمبر سے اسٹیٹ ٹاپر ہونے سے پیچھے رہ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران اسکول انتظامیہ نے جس طرح سے ہم لوگوں کی پڑھائی کی فکر کی ہے اور امتحان سے قبل ٹیسٹ لے کر تیاری کرایا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ آرزو نکہت نے اردو میں 98 نمبر حاصل کئے ہیں۔
تاجور پروین اور ثمینہ انجم نے بھی اسکول انتظامیہ کے ساتھ اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پرنسپل غزالہ پروین کی کاوشوں کی بدولت ہی یہ شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
دونوں طالبات نے کہا کہ اگر ایمانداری کے ساتھ محنت کی جائے تو کامیابی ان کے قدم چومے گی۔
مزید پڑھیں:
پٹنہ: اردو صحافت کی جانب سے تعزیتی نشست کا انعقاد
اسکول کی پرنسپل غزالہ پروین نے سبھی طالبات کو مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ اسکول ہر برس بہتر ریزلٹ دیتا ہے۔ اس مرتبہ خاص یہ کہ آن لائن کلاس کرانے کے بعد بھی طالبات نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔