ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی ملک گیر بندی کے تحت بیشتر بینکوں کے عہدیدار اور ملازمین ہڑتال پر رہے۔
ہڑتال کی وجہ سے پنجاب نیشنل بینک، مدھیہ بہار گرامین بینک، کینرا بینک، بینک آف بڑودہ اور دیگر بینکوں میں تالے لٹکے رہے۔ ایس بی آئی کی متعدد شاخوں کے بھی شٹر گرے رہے۔
بینک ذرائع کے مطابق 'بینکوں میں کام ٹھپ ہونے کی وجہ سے تقریبا 300 کروڑ روپے کا کلیئرنگ کا کاروبار رکا رہا۔ ہڑتال سے صارفین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔'
شہر میں کاروباری افراد سے لین دین نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بھی کام متاثر ہوئے۔ بینکوں کے علاوہ اے ٹی ایم بھی بند رہے۔'
کانگریس پارٹی اور اس کی مزدور سیل انٹک نے پارٹی دفتر راجندر آشرم سے ایک بڑا احتجاجی جلوس بھی نکالا جو شہر میں گھوم کر دکانوں کو بند کرا رہا تھا۔
اس کے بعد جلوس ٹاور چوک پر پہنچ کر جلسہ میں تبدیل ہوگیا جہاں رہنماؤں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے نئے مزدور قانون کو واپس لینے سمیت سرکاری اداروں کو پرائیوٹ کرنے پرروک لگانے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کے مگدھ انچارج پروفیسر وجے کمار میٹھونے کہا کہ 'مرکزی حکومت کی پالیسی مزدور، کسان، غریب اور عام عوام کے مخالف ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی ملک میں افراتفری کا ماحول قائم کر چکے ہیں۔ جن غریبوں کو بڑی مشکل سے روزگار دستیاب ہوئے تھے ان سے روزگار چھینے جارہے ہیں۔'