پٹنہ: رام نومی کے موقع سے شر پسند عناصر کے ذریعہ سہسرام، بہار شریف اور منیر شریف میں ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی کی مذمت کر تے ہوئے ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ شدت پسند تنظیموں کے ذریعہ بہار کے امن و امان کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شدت پسند گروہوں کے ذریعہ بہار کے نو جوانوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور ایک خاص طبقہ کے خلاف ان کے دماغ میں زہر بھرا جا رہا ہے تا کہ وہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلاتا رہے۔ اس سے نہ صرف نو جوان غلط سمت میں جا کر اپنا کیریئر خراب کر رہے ہیں بلکہ وہ ایسا کرکے وہ ملک کو کمزور کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر خالد انور آج اپنی ٹیم کے ساتھ منیر شریف درگاہ پہنچے،جہاں کل رام نومی کے موقع پر شر پسند عناصر نے ہنگامہ برپا کیا تھا۔ملاقات کے دوران درگاہ سجادہ نشیں سید شاہ محمد طارق اور دیگرسرکردہ لوگوں نے بتایا کہ کل رام نومی کے موقع پر ایک جلوس کی شکل میں تقریباً 200 لوگ جھنڈا لئے ہوئے جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے درگاہ میں داخل ہو گئے اور گالی گلوچ کر تے ہوئے وہاں کے انتظامیہ اور زائرین کے ساتھ دھکا مکی کی،پتھر بازی کی، ساتھ ہی داڑھی اور مسلمان کے نام پر نازیب الفاظ کا استعمال کیا اور سب کو دھمکی دیتے ہوئے زد و کوب کیا۔
اس کی سخت مذمت کر تے ہوئے ڈاکٹر خالد انور نے وہاں کے مقامی انتظامیہ سے بات چیت کی۔انہوں نے سٹی ایس پی ویسٹ اور گرامین ایس پی سے بات چیت کی او ر کہا کہ کسی بھی حال میں شر پسند عناصر کو قابو رکھا جائے تا کہ امن و امان متاثر نہ ہوں۔جلوس کی شکل میں کسی خاص طبقہ کو ٹارگیٹ کر کے یہاں کی نتیش کمار کی امن و شانتی والی حکومت کو یہ لوگ متاثر کرنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر خالد انور نے مقامی لوگوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہاں کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمارکی حکومت میں فرقہ پرستوں کی نہیں چلنے والی ہے۔ جو لوگ بہار میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرر ہے ہیں، کوئی بھی بخشے نہیں جائیں گے۔ اس لئے آپ سبھی لوگ اطمینان سے رہیں۔
یو این آئی