ETV Bharat / state

گیا: اس بار رمضان میں ٹوپی والی گلی سنسان

ریاست بہار کے ضلع گیا میں ہر برس رمضان میں لگنے والی ٹوپی والی گلی اس بار سنسان پڑی ہے، اس کی وجہ کورونا کے انفیکشن سے بچانے کے لیے نافذ کیا گیا لاک ڈاؤن ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد بھی گزشتہ برس کے اسٹاک پر ہی دوکانیں کھولی جا سکتی ہیں۔

this time in Ramadan, the street with the hat is deserted in gaya bihar
اس بار رمضان میں ٹوپی والی گلی سنسان
author img

By

Published : Apr 30, 2020, 10:18 PM IST

وقت کی سوئی اسی رفتار سے چل رہی ہے تاہم کورونا انفیکشن کو لے کر نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے اثر سے شہر کی رفتار ضرور تھم گئی ہے۔ سبھی سڑکیں و گلیاں سنسان ہیں جو آج سے ڈیڑھ مہینے پہلے گلزار تھیں۔ بھیڑ سے ہی ان گلیوں و سڑکوں کی پہچان تھی، تاہم کورونا نے سبھی کو سنسان کر دیا ہے۔ شہر کے چھتہ مسجد، شہابو مسجد روڈ کی ٹوپی والی گلی رمضان میں بھی سنسان ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک بھی شخص سڑک پر نظرنہیں آتا ہے۔

this time in Ramadan, the street with the hat is deserted in gaya bihar
اس بار رمضان میں ٹوپی والی گلی سنسان

رمضان میں ان گلیوں میں ٹوپی کے علاوہ عطر، گمچھا، رومال کے اسٹال و دوکانیں سج دھج کر تیار ہوجاتی تھیں، ہر برس یہاں کی رونق دیکھنے سبھی طبقے کے لوگ پہنچتے تھے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے نیا اسٹاک نہیں آسکا ہے جس کی وجہ سے بازار سے ٹوپی، عطر، سرمہ اور دیگر سامان کے اسٹاک کم ہو گئے ہیں۔ اس بار عید میں نئی ٹوپی ملنے کی امید کم ہے۔


لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس بار رمضان میں ٹوپی کی نئی کھیپ آنے کی امید نہیں ہے۔ دلی، کولکاتا، بمبئی جیسے شہروں کے کارخانے بند رہنے کی وجہ ٹوپیاں نہیں بن رہی ہیں۔ دوکانداروں کی مانیں تو دوسرے ملکوں سے آنے والی ٹوپیاں بھی اس بار نہیں آسکیں گی۔

ٹوپی کے ایک تاجر سیف نے بتایا کہ گزشتہ برس کے اسٹاک کی ہی ٹوپی بچی ہوئی ہیں، جب تک لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوتا ہے تب تک ٹوپی کی دوکانوں کو کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر لاک ڈاؤن تین مئی کو ختم ہو گیا تو پھر سے ٹوپی گلی گلزار ہو جائے گی۔

دوکانداروں کے مطابق گزشتہ برس رمضان وعید کے موقع پر افغانی، انڈونیشیائی، اویسی ڈیزائن کی ٹوپیاں خوب پسند کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ گیا کی مشہور پلے والی ٹوپی بھی خوب پسند کی گئی تھیں۔ اس بار پلے والی ٹوپی کی بھی کھپت نہ کے برابر ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد پلے والے ٹوپی کے کارخانے بھی بند ہیں۔ اب امید ہے کہ لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کے بعد ان گلیوں و سڑکوں پر معمول کے مطابق جلد ہی چہل پہل شروع ہوگی۔

وقت کی سوئی اسی رفتار سے چل رہی ہے تاہم کورونا انفیکشن کو لے کر نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے اثر سے شہر کی رفتار ضرور تھم گئی ہے۔ سبھی سڑکیں و گلیاں سنسان ہیں جو آج سے ڈیڑھ مہینے پہلے گلزار تھیں۔ بھیڑ سے ہی ان گلیوں و سڑکوں کی پہچان تھی، تاہم کورونا نے سبھی کو سنسان کر دیا ہے۔ شہر کے چھتہ مسجد، شہابو مسجد روڈ کی ٹوپی والی گلی رمضان میں بھی سنسان ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک بھی شخص سڑک پر نظرنہیں آتا ہے۔

this time in Ramadan, the street with the hat is deserted in gaya bihar
اس بار رمضان میں ٹوپی والی گلی سنسان

رمضان میں ان گلیوں میں ٹوپی کے علاوہ عطر، گمچھا، رومال کے اسٹال و دوکانیں سج دھج کر تیار ہوجاتی تھیں، ہر برس یہاں کی رونق دیکھنے سبھی طبقے کے لوگ پہنچتے تھے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے نیا اسٹاک نہیں آسکا ہے جس کی وجہ سے بازار سے ٹوپی، عطر، سرمہ اور دیگر سامان کے اسٹاک کم ہو گئے ہیں۔ اس بار عید میں نئی ٹوپی ملنے کی امید کم ہے۔


لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس بار رمضان میں ٹوپی کی نئی کھیپ آنے کی امید نہیں ہے۔ دلی، کولکاتا، بمبئی جیسے شہروں کے کارخانے بند رہنے کی وجہ ٹوپیاں نہیں بن رہی ہیں۔ دوکانداروں کی مانیں تو دوسرے ملکوں سے آنے والی ٹوپیاں بھی اس بار نہیں آسکیں گی۔

ٹوپی کے ایک تاجر سیف نے بتایا کہ گزشتہ برس کے اسٹاک کی ہی ٹوپی بچی ہوئی ہیں، جب تک لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوتا ہے تب تک ٹوپی کی دوکانوں کو کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر لاک ڈاؤن تین مئی کو ختم ہو گیا تو پھر سے ٹوپی گلی گلزار ہو جائے گی۔

دوکانداروں کے مطابق گزشتہ برس رمضان وعید کے موقع پر افغانی، انڈونیشیائی، اویسی ڈیزائن کی ٹوپیاں خوب پسند کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ گیا کی مشہور پلے والی ٹوپی بھی خوب پسند کی گئی تھیں۔ اس بار پلے والی ٹوپی کی بھی کھپت نہ کے برابر ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد پلے والے ٹوپی کے کارخانے بھی بند ہیں۔ اب امید ہے کہ لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کے بعد ان گلیوں و سڑکوں پر معمول کے مطابق جلد ہی چہل پہل شروع ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.