رمضان کا مہینہ چل رہا ہے، ملک میں لاک ڈاؤن بھی لگا ہے ایسے میں ریاست بہار سے باہر کام کرنے والے مزدوروں کی گھر واپسی بھی ہو رہی ہے ۔ جس کو لیکر ضلع انتظامیہ نے باہر سے آنے والے مسلم مزدوروں کے لئے علیحدہ قرنطینہ مرکز بنایا ہے تاکہ انہیں عبادت اور افطار وسحر کرنے میں پریشانی نہ ہو۔
ڈسٹرک مجسٹریٹ نے قرنطینہ مرکز میں مسلم روزہ داروں کے افطار و سحری کے انتظام کے لئے احکام صادر کرتے ہوئے ضلع ایجوکیشن افسر کو نگراں مقرر کیا تھا تاہم سرکاری محکمے کی جانب سے جاری کردہ احکام کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔
جاری کردہ احکام کے تحت ضلع کے دومقام چاکند اور خضرسرائے میں قرنطینہ مرکز بنایا گیا ہے جہاں باہر سے آنے والے مسلم مزدوروں کو رکھا گیا ہے تاہم باہر سے آنے والوں کو ان کے کھانے پینے سے لیکر مراکز کی صفائی و ستھرائی کی حالت خراب ہے،
دراصل شہر گیا سے پندرہ کل میٹر دور واقع چاکند میں قرنطینہ مرکز بنایا گیا ہے ۔ضلع انتظامیہ کی طرف سے رمضان کا خیال کرتے ہوئے مسلمانوں کے لئے الگ قرنطینہ سنٹر بنایا گیا ہے اس سنٹر پہ تقریباً ۲۹ / مسلم مزدور ہیں ۔
انتظامیہ کی طرف سے ضلع ایجوکیشن افسر مصطفی حسین منصوری کو نگراں بنایا گیا ہے، ان کی طرف سے یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہاں پر رہنے والے سبھی مسلم روزہ داروں کے لئے افطاری و سحری کا پورا انتظام ہے یہاں تک کہ ان کے سحری کے لیے دودھ کا بھی انتظام کیا گیا ہے لیکن یہ تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔
قرنطینہ میں رہنے والے مہاجر مزدروں نے ای ٹی وی بھارات سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں کسی طرح کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ افطار و سحر کے سامان تو دور کی بات ہے یہاں افطار کے لیے ایک کھجور کا بھی انتظام نہیں ہے۔
قرنطینہ مرکز میں رہنے والےمحمد ارمان نے بتایا کہ یہاں کسی بھی طرح کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ایک وقت کا کھانا ملتا ہے اور اس کا بھی معیار بہت خراب ہوتا ہے، ہنگامہ کرنے اور ڈی ایم سے شکایت کرنے پر آج کچھ کھانا صحیح ملا ہے۔
محمد یوسف نے بتایا کہ اگر انتظامیہ افطار و سحر کے سامان بھیجتی ہے تو وہ کہاں پہنچ رہے ہیں۔ حال یہ ہے کہ گھر سے افطار آ جائے تو افطار کرتے ہیں ورنہ پانی یا دن کے کھانے سے افطاری کرنا پڑتا ہے، سب سے خطرناک بات تو یہ ہے کہ یہاں کسی کے بھی آنے جانے پر پابندی نہیں ہے۔
محمد رحمان نے بتایا کہ جو اس سنٹر کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ افطار کا انتظام نہیں کر سکتے، ایسے میں بھی حکومت اپنا دوہرا چہرہ سامنے لا رہی ہے اور کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔
انکا کہنا ہے کہ اس طرح سے یہاں کوئی صحت یاب ہونے کی بجائے مزید بیمار ہو جائے گا ۔
سینٹر میں موجود لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان لوگوں کا ٹیسٹ کروائیں اور رپورٹ منفی آتی ہے تو لوگوں کو گھر جانے کی اجازت دی جائے۔