ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن سے دینی تعلیمی ادارے بھی متاثر

مئو کے مدارس کے بیشتر درجات میں تالے لٹک رہے ہیں ۔جن درجات میں درس و تدریس کا عمل جاری بھی ہے، وہاں طلبا برائے نام ہی ہیں۔

لاک ڈاؤن سے دینی تعلیمی ادارے بھی متاثر
لاک ڈاؤن سے دینی تعلیمی ادارے بھی متاثر
author img

By

Published : Nov 13, 2020, 3:34 PM IST

مئو ضلع کے مختلف مدارس میں ہزاروں کی تعداد میں طلبا تعلیم کی حصولیابی کے لیے آتے رہے ہیں۔

یہاں کئی معروف تعلیمی ادارے قائم ہیں ۔انہیں میں ایک ہے مدرسہ عالیہ عربیہ۔

لاک ڈاؤن سے دینی تعلیمی ادارے بھی متاثر

عیسوی سن 1868 میں قائم اس ادارے سے کثیر تعداد میں طلبا فیضیاب ہو چکے ہیں ، مدرسہ عالیہ عربیہ کی موجودہ صورتحال کافی دقت طلب ہے۔

مدرسے کے بیشتر درجات میں تالے لٹک رہے ہیں ۔جن درجات میں درس و تدریس کا عمل جاری بھی ہے، وہاں طلبا برائے نام ہی ہیں۔

مدرسہ عالیہ کے ایک درجہ میں عام حالات میں 70 سے زائد طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ فی الوقت یہ تعداد پانچ یا چھ رہ گئی ہے۔ وجہ یہ کہ مدارس کے زیادہ تر طلبا پسماندہ طبقات سے آتے ہیں ۔ان کی کفالت کا ذمہ بھی مدارس خود اٹھاتے ہیں ۔

ان طلبا کی رہائش کا انتظام بھی مدرسہ میں ہی ہوتا ہے۔ حکومت کی کووڈ 19 گائڈلائن میں ہاسٹل کے سلسلے میں کوئی وضاحت نہ ہونے سے مدارس کے ذمہ دار محتاط ہیں۔

مدارس کے ہاسٹل فی الحال بند ہیں ۔طلبا کے مطابق آٹھ ماہ بعد شروع ہوئی تعلیمی سرگرمیوں کے باوجود نصاب مکمل ہونا ممکن نہیں ہے۔

مدرسہ عالیہ عربیہ میں تعلیمی نظام شروع ہونے کے بعد تمام درجات کے طلبا کی مجموعی تعداد صرف 70- 80 کے درمیان رہ گئی ہے۔

ان حالات میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند بیشتر طلبا کا مستقبل تاریک ہی نظر آتا ہے۔

مئو ضلع کے مختلف مدارس میں ہزاروں کی تعداد میں طلبا تعلیم کی حصولیابی کے لیے آتے رہے ہیں۔

یہاں کئی معروف تعلیمی ادارے قائم ہیں ۔انہیں میں ایک ہے مدرسہ عالیہ عربیہ۔

لاک ڈاؤن سے دینی تعلیمی ادارے بھی متاثر

عیسوی سن 1868 میں قائم اس ادارے سے کثیر تعداد میں طلبا فیضیاب ہو چکے ہیں ، مدرسہ عالیہ عربیہ کی موجودہ صورتحال کافی دقت طلب ہے۔

مدرسے کے بیشتر درجات میں تالے لٹک رہے ہیں ۔جن درجات میں درس و تدریس کا عمل جاری بھی ہے، وہاں طلبا برائے نام ہی ہیں۔

مدرسہ عالیہ کے ایک درجہ میں عام حالات میں 70 سے زائد طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ فی الوقت یہ تعداد پانچ یا چھ رہ گئی ہے۔ وجہ یہ کہ مدارس کے زیادہ تر طلبا پسماندہ طبقات سے آتے ہیں ۔ان کی کفالت کا ذمہ بھی مدارس خود اٹھاتے ہیں ۔

ان طلبا کی رہائش کا انتظام بھی مدرسہ میں ہی ہوتا ہے۔ حکومت کی کووڈ 19 گائڈلائن میں ہاسٹل کے سلسلے میں کوئی وضاحت نہ ہونے سے مدارس کے ذمہ دار محتاط ہیں۔

مدارس کے ہاسٹل فی الحال بند ہیں ۔طلبا کے مطابق آٹھ ماہ بعد شروع ہوئی تعلیمی سرگرمیوں کے باوجود نصاب مکمل ہونا ممکن نہیں ہے۔

مدرسہ عالیہ عربیہ میں تعلیمی نظام شروع ہونے کے بعد تمام درجات کے طلبا کی مجموعی تعداد صرف 70- 80 کے درمیان رہ گئی ہے۔

ان حالات میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند بیشتر طلبا کا مستقبل تاریک ہی نظر آتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.