گیا: گیا ضلع میں پیر کو جے ڈی یو کے یوتھ سیل کی جانب سے ایک تقریب منعقد ہوئی، اس موقع پر بھارت رتن استاد بسم اللہ خان مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت یوتھ جے ڈی یو کے رہنما کمار گورو عرف گورو سنہا نے کیا اور خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار کو یہ فخر حاصل ہے کہ بھارت کے اتنے عظیم سپوت ہماری ریاست بہار کے ضلع بکسر ڈمراؤں میں پیدا ہوئے۔ ملک کی آزادی کا جشن انہوں نے شہنائی بجاکر کیا اور انہی کی شہنائی کے بعد اپنا پرچم لہرایا گیا اور آزادی کا جشن پورے بھارت میں منایا گیا۔
![19328275](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/22-08-2023/bh-gay-death-anniversary-bismillah-khan-7209226_21082023201840_2108f_1692629320_662.jpg)
یہ بھی پڑھیں:
ان کا آبائی وطن بہار کا بکسر ضلع تھا لیکن والدہ کے انتقال کے بعد وہ اپنے ماموں کے ساتھ بنارس میں مقیم ہوئے۔ ملک سے ایسی محبت تھی کہ 150 ملکوں میں اپنی شہنائی سے نہ صرف سبھی کو محبت کا پیغام دیا بلکہ انہوں نے امریکہ کی پیش کش کہ ان کے ملک امریکہ شہریت حاصل کرلیں۔ جسے انہوں نے ٹھکرادیا۔ لیکن افسوسناک اور مایوس کن بات یہ ہے کہ بھارت رتن اتنی عظیم شخصیت کے نام پر حکومت ہند نے کچھ بڑا کام نہیں کیا۔
جے ڈی یو کا مطالبہ ہے کہ اس عظیم ہستی کے نام پر کوئی بڑا منصوبہ نافذ کرے۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ استاد بسم اللہ خان نے موسیقی کے ذریعے باہمی تعلق کو فروغ دیا تبھی تو انہوں نے پانچ وقتی نمازی ہونے کے ساتھ بھی مندر میں انہوں نے شہنائی بجایا۔ اس موقع پر شیوا پانڈے، دنیش یادو، سونو اور ساگر وغیرہ موجود تھے اور سبھوں نے استاد بسم اللہ خان کی تصویر پر گلپوشی کی۔