شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
ریاست بہار کے ضلع کشن گنج اور آس پاس کے اضلاع میں بھی مسلسل احتجاج ہو رہے ہیں. ایک طرف جہاں لوگ اپنی شہریت بچانے کے لیے جروجہد کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف کشن گنج کے مشہور 'ٹک ٹاک بوائے چاکلیٹی ریاض' شادی کے بندھن میں بندھ گئے ہیں.
اپنی شادی کے موقع پر ریاض نے کہا کہ اگر شہریت ترمیمی بل کی جانکاری پہلے ہوتی تو شادی کی تاریخ منسوخ کردیتے.
انہوں نے مزید کہا کہ جو قانون پاس ہوا ہے اس قانون کو سرکار کو واپس لینا چاہئے. کیونکہ ہم لوگ اسی ملک میں پیدا ہوئے ہیں اور یہیں مریں گے. اپنے حقوق کے لئے اگر ہمیں سڑک پر اترنا پڈے تو اتریں گے. ہم لوگ ہندوستانی ہیں اور بائی چوائس ہیں نہ کہ بائی چانس ہیں..
غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کو صدر جمہوریہ سے منظوری مل جانے کے بعد سے مسلمانوں کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ موجودہ سرکار کاغذ کی کمی کی وجہ سے کہیں انہیں این آر سی سے باہر نہ کردے کیوں کہ نئے قانون کے مطابق مسلمانوں کےعلاوہ سبھی مزاہب مثلاً ہندو، سکھ، بودھ، عیسائی وغیرہ کو اس کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے.