سیمانچل سے متصل سرحدی ریاست مغربی بنگال کے لحاظ سے یہ سڑک کافی اہمیت کا حامل ہے، ٹینڈر ہونے کے بعد فوراً کام شروع ہونے کی امید ہے۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا( این ایچ اے آئی) مارچ سے پہلے ہی اس کام کو شروع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
وہیں حال ہی میں این ایچ اے آئی کی لینڈ ایکوزیشن کمیٹی نے اس شاہراہ کی تعمیر کو اپنی رضامندی دی تھی۔
اطلاع کے مطابق 94 کلو میٹر اس لمبی سڑک کی تعمیر میں 1546 کروڑ خرچ ہوں گے۔
مذکورہ سڑک کی تعمیر دو مرحلے میں کی جائے گی، پہلے مرحلے میں گلگلیہ سے بہادر گنج کے درمیان شاہراہ کی تعمیر ہوگی جو 49 کیلو میٹر لمبی ہے۔
اس تعمیر پر 599 کروڑ روپے کا صرفہ آئے گا جبکہ اس منصوبے پر کل اخراجات 766 کروڑ ہوں گے، وہیں دوسرے مرحلے میں بہادر گنج سے ارریہ کے درمیان شاہراہ کی تعمیر کی جائے گی، 45 کیلو میٹر لمبی اس شاہراہ کی سول لاگت 598 کروڑ ہے جبکہ مجموعی اخراجات 780 کروڑ 32 لاکھ ہے۔
معاہدہ جاری ہونے کے بعد اب اس کی تعمیر کا عمل شروع ہو جائے گا، ایجنسی کا انتخاب قواعد کے مطابق کیا جائے گا، اس کی تعمیر اور دیکھ بھال منتخب ایجنسی کے ذمہ ہوگی۔
این ایچ آئی کے ریجنل افسر چندن وتس نے بتایا کہ اس شاہراہ کی تعمیر سے نیپال اور بنگال کا سفر آسان ہو جائے گا، ارریہ گلگلیہ فور لین سڑک کی تعمیر سے ایک اور سڑک تعمیر ہوگی جو ہنگامی صورتحال میں این ایچ 57 کے متبادل کے طور پر کام کرے گی۔
اس شاہراہ کی تعمیر ہونے سے ارریہ کے علاوہ سپول، مدہوبنی، دربھنگہ، مظفر پور اور دیگر اضلاع سے نیپال اور بنگال جانا آسان ہو جائے گا۔
اس وقت اس علاقے میں دو لائن ہی سڑک ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔