ETV Bharat / state

'تیجسوی یادو کی 'بےروزگاری مٹاؤ یا ترا' اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی' - جگدا نند سنگھ

ریاست کی سب سے بڑی سیاسی جماعت آر جے ڈی کے ذریعے 'بےروزگاری مٹاؤ یاترا' شروع کی گئی ہے جس کی قیادت سابق نائب وزیر اعلی اور حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادوں کر رہے ہیں۔

'تیجسوی یادو کی 'بےروزگاری مٹاؤ یا ترا' اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی'
'تیجسوی یادو کی 'بےروزگاری مٹاؤ یا ترا' اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی'
author img

By

Published : Feb 29, 2020, 8:12 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 11:58 PM IST

پارٹی کے ریاستی صدر جگدا نند سنگھ نے کہا ہے کہ یہ یاترا اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔

آر جے ڈی نے اس بار انتخاب میں بےروزگاری کو اپنا اہم سیاسی موضوع بنایا ہے۔ حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو گزشتہ 23 فروری سے' بےروزگاری مٹاؤ یاترا ' کے ذریعے عوام تک حکومت کی ناکامیوں کو پہنچا رہے ہیں۔ تیجسوی یادو کی یہ یاترا آئندہ انتخاب تک ریاست کے ہر گاؤں محلے تک جائے گی۔

اس تعلق سے پارٹی کے ریاستی صدر جگدا نند سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ آج ملک و ریاست کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ملک میں خطرناک قانون نافذ کرنا چاہتی ہے۔

جگدا نند سنگھ نے کہا کہ اس ملک کہ ہر فرد چاہے وہ کسی بھی مذہب ذات اور علاقے کا ہو اسے یہ احساس ہے کہ اس کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ ان کا روزگار چھن گیا ہے۔ اس یاترا کے ذریعے ان کے اندر بیداری پیدا کرنی ہے۔ ان کو طاقت دینا ہے ان کا تعاون کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو تباکن مالی نظام اس ملک اور ریاست میں چل رہا ہے۔

'تیجسوی یادو کی 'بےروزگاری مٹاؤ یا ترا' اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی'

نوجوان جہاں اپنے اہل خانہ کی پرورش اور ملک کی خدمت کے لیے علم حاصل کرتے ہیں پھر بھی وہ گھروں میں بیٹھے ہیں۔ جن کے ذمہ اس ملک سماج اور خاندان کا بوجھ ڈھونا تھا آج وہ خود بوجھ بن کر رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم لوگ سنویدھان بچاؤ یاترا کر رہے تھے۔ اس وقت لوگ اچھی طرح اس کو سمجھ نہیں پائے۔ ورنہ آج اس ملک اور ریاست کی ایسی بدحالی نہیں ہوتیآج آئین کو خطرہ ہےلوگ ہوشیار نہیں ہو پائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ بے روزگاروں کے درمیان ہم صرف روزگار کی بات کریں گے مستحکم سیاسی ادارے ناکام ہوچکے ہیں وہ ملک کی حفاظت نہیں کر سکتی اور نہ ہی مالی نظام کی حفاظت کر سکتی انما ھی سماج کے کسی طبقہ ہر مذہب کے لوگوں کی حفاظت کر سکتی ہے جب یہ سیاسی دھارا سوکھ جاتی ہے تو اس سے کوئی نتیجہ نہیں نکلتا ہے بےروزگاری اسی کی ایک وجہ ہے۔

جگدا نند سنگھ نے کہا کہ آج لوگ چاہتے ہیں کہ اس ملک اور ریاست میں لوگ مذہب اور ذات کی بنیاد پر آپس میں لڑتے رہیں، اور ہم لوگ چاہتے ہیں کہ ایسا نہ ہو یہ ملک سب کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج آئین پر خطرہ ہے جو قانون بنائے جارہے ہیں وہ بہت ہی خطرناک ہے۔ اس لیے سب کو متحد کرنا ہے اور ایک ہوکر انہیں اقتدار سے باہر کرنا ہے جیسے دہلی میں عوام نے کیا۔ آج لوگوں کا روزگار ختم ہوگیا ہے لوگوں میں بے چینی ہے ہے انہوں نے کہا کہ جہاں بے چینی ہوگی وہاں امن اور ترقی کیسے ہوگی۔ جو حکومت عوام کو امن نہ دے سکی وہ اقتدار میں رہنے کے لائق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہار میں بے روزگاروں کی تعداد ملک میں سب سے زیادہ ہے45 سال پہلے ملک میں جیسی بےروزگاری تھی آج ان لوگوں نے وہیں ملک کو پہنچا دیا ہے۔ اس لیے لیے ہم لوگوں نے بےروزگاری مٹاؤ یاترا شروع کی ہے اور آئندہ انتخابات تک یہ طرح چلتی رہے گی۔

پارٹی کے ریاستی صدر جگدا نند سنگھ نے کہا ہے کہ یہ یاترا اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔

آر جے ڈی نے اس بار انتخاب میں بےروزگاری کو اپنا اہم سیاسی موضوع بنایا ہے۔ حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو گزشتہ 23 فروری سے' بےروزگاری مٹاؤ یاترا ' کے ذریعے عوام تک حکومت کی ناکامیوں کو پہنچا رہے ہیں۔ تیجسوی یادو کی یہ یاترا آئندہ انتخاب تک ریاست کے ہر گاؤں محلے تک جائے گی۔

اس تعلق سے پارٹی کے ریاستی صدر جگدا نند سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ آج ملک و ریاست کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ملک میں خطرناک قانون نافذ کرنا چاہتی ہے۔

جگدا نند سنگھ نے کہا کہ اس ملک کہ ہر فرد چاہے وہ کسی بھی مذہب ذات اور علاقے کا ہو اسے یہ احساس ہے کہ اس کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ ان کا روزگار چھن گیا ہے۔ اس یاترا کے ذریعے ان کے اندر بیداری پیدا کرنی ہے۔ ان کو طاقت دینا ہے ان کا تعاون کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو تباکن مالی نظام اس ملک اور ریاست میں چل رہا ہے۔

'تیجسوی یادو کی 'بےروزگاری مٹاؤ یا ترا' اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی'

نوجوان جہاں اپنے اہل خانہ کی پرورش اور ملک کی خدمت کے لیے علم حاصل کرتے ہیں پھر بھی وہ گھروں میں بیٹھے ہیں۔ جن کے ذمہ اس ملک سماج اور خاندان کا بوجھ ڈھونا تھا آج وہ خود بوجھ بن کر رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم لوگ سنویدھان بچاؤ یاترا کر رہے تھے۔ اس وقت لوگ اچھی طرح اس کو سمجھ نہیں پائے۔ ورنہ آج اس ملک اور ریاست کی ایسی بدحالی نہیں ہوتیآج آئین کو خطرہ ہےلوگ ہوشیار نہیں ہو پائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ بے روزگاروں کے درمیان ہم صرف روزگار کی بات کریں گے مستحکم سیاسی ادارے ناکام ہوچکے ہیں وہ ملک کی حفاظت نہیں کر سکتی اور نہ ہی مالی نظام کی حفاظت کر سکتی انما ھی سماج کے کسی طبقہ ہر مذہب کے لوگوں کی حفاظت کر سکتی ہے جب یہ سیاسی دھارا سوکھ جاتی ہے تو اس سے کوئی نتیجہ نہیں نکلتا ہے بےروزگاری اسی کی ایک وجہ ہے۔

جگدا نند سنگھ نے کہا کہ آج لوگ چاہتے ہیں کہ اس ملک اور ریاست میں لوگ مذہب اور ذات کی بنیاد پر آپس میں لڑتے رہیں، اور ہم لوگ چاہتے ہیں کہ ایسا نہ ہو یہ ملک سب کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج آئین پر خطرہ ہے جو قانون بنائے جارہے ہیں وہ بہت ہی خطرناک ہے۔ اس لیے سب کو متحد کرنا ہے اور ایک ہوکر انہیں اقتدار سے باہر کرنا ہے جیسے دہلی میں عوام نے کیا۔ آج لوگوں کا روزگار ختم ہوگیا ہے لوگوں میں بے چینی ہے ہے انہوں نے کہا کہ جہاں بے چینی ہوگی وہاں امن اور ترقی کیسے ہوگی۔ جو حکومت عوام کو امن نہ دے سکی وہ اقتدار میں رہنے کے لائق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہار میں بے روزگاروں کی تعداد ملک میں سب سے زیادہ ہے45 سال پہلے ملک میں جیسی بےروزگاری تھی آج ان لوگوں نے وہیں ملک کو پہنچا دیا ہے۔ اس لیے لیے ہم لوگوں نے بےروزگاری مٹاؤ یاترا شروع کی ہے اور آئندہ انتخابات تک یہ طرح چلتی رہے گی۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 11:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.