پٹنہ : سی بی آئی نے لالو یادو کے چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو کو نوکری کے معاملے میں تین بار سمن بھیجا ہے۔ اس معاملے میں بہار کے ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو سی بی آئی کے سمن کے خلاف دہلی ہائی کورٹ پہنچے ہیں۔ ان کی عرضی پر آج جسٹس دنیش شرما کی عدالت میں سماعت ہوگی۔ درخواست میں اپنے حق میں دلیل دیتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ یہ نوٹس سی آر پی سی کی دفعہ 160 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں ہراساں کرنے کے ارادے سے جاری کیا گیا ہے۔ مبینہ جرم کے وقت وہ نابالغ تھے۔
تیجسوی یادو نے اپنی عرضی میں عدالت سے اپیل کی ہے کہ دہلی ہائی کورت مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے سمن کو منسوخ کرے اپنی اپیل میں انہوں نے سی بی آئی کے سمن کو ہراساں کرنے کے لیے نوٹس قرار دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے بدھ کو اس معاملے میں لالو یادو رابڑی دیوی اور میسا بھارتی کو ضمانت دے دی ہے۔ . حال ہی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پورے لالو خاندان اور ان سے متعلق لوگوں کے 24 مقامات پر چھاپے مارے جن میں تیجسوی کا دہلی بنگلہ بھی شامل ہے۔ اس دوران ای ڈی نے 1 کروڑ نقد، تقریباً 2 کلو سونا اور امریکی کرنسی برآمد کی تھی۔ وہیں ای ڈی نے 600 کروڑ کے بے نامی لین دین کا بھی ذکر کیا تھا۔
اس سے پہلے 6 مارچ کو سی بی آئی نے پٹنہ میں رابڑی کے گھر جا کر پوچھ گچھ کی تھی۔ وہیں دہلی میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کراکر واپس آنے والے لالو یادو سے بھی سی بی آئی نے 4 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ اس دوران ای ڈی نے لالو خاندان کی جگہوں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔ جیسے ہی یہ چھاپہ ختم ہوا، سی بی آئی نے تیجسوی یادو کو طلب کیا۔ لالو یادو 2004 2009 کے درمیان ریلوے کے وزیر تھے، جب نوکری کے لیے زمین گھوٹالہ کا الزام لگایا گیا تھا۔ لالو یادو پر الزام ہے کہ جب وہ ریلوے کے وزیر تھے تو انہوں نے ریلوے میں زمین کے بدلے نوکری دی تھی۔ سی بی آئی اس مبینہ گھوٹالے کی تحقیقات کے بعد 10 اکتوبر 2022 کو چارج شیٹ داخل کی تھی، چارج شیٹ میں لالو یادو سمیت 15 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔ اس معاملے میں سی بی آئی کی ٹیم نے گزشتہ سال لالو کے قریبی ساتھی بھولا یادو کو بھی گرفتار کیا تھا۔ جب لالو ریلوے کے وزیر تھے ، بھولا یادو ان کے او ایس ڈی تھے۔