راٹشریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو نے بہار اسمبلی انتخابات2020 کے پہلے مرحلے کی انتخابی مہم اختتام کے دوران مخصوص ذات پر تبصرہ کرکے ایک نئے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔
تیجسوی یادو نے سہسرام میں جلسہ عام کے دوران ذات پات سے متعلق تبصرہ کیا تھا۔
این ڈی اے قائدین اسے راجپوتوں کی توہین قرار دے رہے ہیں۔
اس کے بعد سے حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو وضاحت پیش کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
تیجسوی یادو نے ایک وضاحت میں کہا کہ ان کی بات کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے سرکاری عہدیداروں کی بات کی تھی ، تاہم این ڈی اے کے منفی سوچ رکھنے والے رہنما اس کو بے وجہ طول دے رہے ہیں۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔لالو پرساد کے دور حکومت میں سرکاری ملازمین رشوت نہیں لیتے تھے۔تاہم جب سے این ڈی اے حکومت اور نتیش کمار بہار کے سربراہ بنے ہیں تب سے عہدیداروں کا غلبہ ہوگیا ہے رہا۔
خیال رہے کہ تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ لالو پرساد یادو کے دور حکومت میں غریب لوگ 'بابوصاحب' کے سامنے بیٹھتے تھے۔
مزید پڑھیں:بھاگلپور میں ووٹرز کا رجحان کس طرف۔۔۔۔؟
اس کی نکتہ چینی کرتے ہوئے بی جے پی کے سینیئر رہنما سشیل کمار مودی نے اس پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ راجپوتوں کی توہین کی ہے۔
اسی کے ساتھ ہی انھوں نے بھی لکھا کہ تیجسوی شکست کی وجہ سے مایوس ہوکر ذات پات کھیل رہا ہے۔