اساتذہ یونین کے صدر جعفر رحمانی نے کہا کہ آج کا دن یوم سیاہ کے طور پر ہم لوگ منا رہے ہیں، کل پٹنہ میں نتیش حکومت کی پولیس نے جس بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اساتذہ پر لاٹھیاں برسائی ہیں، وہ شرمناک اور قابل مذمت ہے۔
یہاں بتاتے چلیں کہ مظاہرہ کر رہے اساتذہ پر آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس کی وجہ سے ایک خاتون ٹیچر کی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ اساتذہ کو حراست میں لے کر جیل بھیج دیا گیا۔
نتیش حکومت اگر ہماری آواز کو پولیس کی طاقت کے بل پر دبانا چاہتی ہے تو یاد رہے ہماری آواز اور مضبوطی کے ساتھ اٹھے گی اور جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوں گے تب تک ہم جدوجہد کرتے رہیں گے۔
گوپ گٹ یونین کے صدر معاذ الدین نے کہا کہ مساوی کام کے بدلے مساوی تنخواہ ہمارا بنیادی حق ہے، اس سے ہزاروں اساتذہ کی روزی روٹی جڑی ہے۔ اگر اسے نافذ نہیں کیا گیا تو ہزاروں گھروں میں چولہا جلنا بند ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اساتذہ کے ساتھ سوتیلا رویہ بند کیا جائے۔
اساتذہ کے خلاف طاقت کے استعمال سے آج پوری ریاست میں اساتذہ برادری نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور اسمبلی میں بھی حزب اختلاف نے اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے نتیش حکومت سے سوال کیا ہے۔