مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ بہار میں لو جہاد پر قانون بنے۔ اس پر کانگریس کے جنرل سیکریٹری طارق انور نے گری راج پر نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، 'بی جے پی کو پیار اور بھائی چارے سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ بی جے پی معاشرے میں نفرت، عداوت اور دشمنی پھیلانا چاہتی ہے۔ اسی کی ٹریننگ بی جے پی رہنماؤں کو ملتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ، 'محبت میں مذہب، ذات اور امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا ہے۔' ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ، 'بی جے پی والوں کو پیار کے بارے میں کچھ معلوم ہی نہیں ہے۔ 'ہیر۔ رانجھا'، 'لیلا مجنوں' کی کہانی تو انہوں نے سنی ہی نہیں ہوگی۔ ان کو بس سماج کو باٹنے سے مطلب ہے۔ بی جے پی کے لوگ معاشرے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ سماج میں ہر وقت تناؤ رہے یہی بی جے پی منشا رکھتی ہے۔'
طارق انور نے کہا کہ، 'عوام کی توجہ کو اہم معاملات سے ہٹانے کے لئے بی جے پی کے رہنما ان سب معاملات کو اٹھا رہے ہیں۔ بہار میں تو لو جہاد پر قانون کی ضرورت نہیں ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ، 'بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ اگر بہار میں حکومت بنتی ہے تو وہ 19 لاکھ روزگار دیں گے۔ حکومت بن گئی، لیکن بی جے پی اس معاملے پر خاموش ہے۔ ملک میں معیشت مکمل طور پر خستہ ہوچکی ہے ، مہنگائی، بے روزگاری زیادہ ہے۔ ان سب پر لوگوں کا دھیان نہیں جائے اس لیے بی جے پی ایسے کو معاملات کو اٹھاتی ہے۔'
غورطلب ہے کہ اترپردیش، مدھیہ پردیش اور آسام سمیت بی جے پی کے برسر قتدار والی ریاستوں میں لو جہاد پر قانون لانے کی تیاری چل رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
حیدرآباد: 'بی جے پی بلدیہ انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے فراق میں'
ریاست بہار میں بھی لو جہاد پر قانون لانے کا مطالبہ ہوا ہے۔ بہار میں جے ڈی یو۔ بی جے پی کی حکومت ہے۔