لاک ڈاؤن کے بعد سے بیرون ممالک میں مقیم بھارتی شہریوں کو مشکلات اور بے روز گاری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کئی لوگوں کے پاس تو وطن واپس آنے تک کے پیسے نہیں ہیں۔
ایسے ہی ایک شخص یاسین ملک ہیں جن کا تعلق ریاست جھارکھنڈ کے ضلع جمشیدپور کے علاقے آزاد نگر سے ہے ان کا وطن واپسی کا ٹکٹ تامل ناڈو کی ایک ڈاکٹر نے بک کرایا ہے جس کے بعد وہ آسانی سے بھارت آسکیں گے۔
حالانکہ اگر دیکھا جائے تو یاسین ملک کی وطن واپسی کے لیے اصل محنت جمشید پور کے سابق رکن اسمبلی کنال سارنگی نے کی ہے۔ انھوں نے ٹویٹر پر یاسین ملک کا ذکر کیا تھا اور اس کے لیے انھوں نے سوشل میڈیا پر مہم بھی چلائی تھی۔
اس ٹویٹ کو دیکھنے کے بعد تامل ناڈو کی ڈاکٹر چاندنی سری نواسن نے ان کا ٹکٹ بک کرایا جس کے بعد یاسین آٹھ اکتوبر کو بھارت واپس آئیں گے۔
ٹکٹ کا انتطام ہونے کے بعد یاسین ملک نے کنال سارنگی اور ڈاکٹر چاندنی سرینواسن کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یاسین ملک سعودی عرب کے شہر ریاض کی ایک اسٹرلائزیشن شیلڈ فیکٹری میں برسر روزگار تھے لیکن کورونا وبأ کے سبب نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے دوران کمپنی نے معاشی تنگی کا حوالہ دیتے ہوئے کئی ملازمین کو نکال دیا جن میں یاسین ملک بھی شامل تھے۔
ریاض میں چند ماہ بھٹکنے کے بعد بھی انھیں کہیں پر کوئی معمولی سا بھی کام نہیں ملا تاکہ وہ کم از کم اپنے لیے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرسکیں۔
یاسین کی حالت اس قدر خراب ہوئی کہ اب ان کے پاس وطن واپس آنے تک لیے پیسے نہیں بچے، جس کے بعد یاسین کے اہلخانہ نے سابق رکن اسمبلی کنال سارنگی سے مدد کی اپیل کی۔
کنال سارنگی نے اس تعلق سے ایک ٹویٹ کیا اور یاسین کی حالت زار کا ذکر کیا جسے تامل ناڈو کی ڈاکتر نے دیکھا اور انھوں نے یاسین کی واپسی کے لیے ٹکٹ کا انتظام کیا۔