گیا: ضلع گیا میں وقف املاک کے تحفظ اور اسکی ترقی اور آمدنی میں اضافے کے تعلق سے سروے مہم شروع کی گئی ہے ، اسکے تحت ضلع کے شہری علاقوں میں واقع وقف اراضی کا جائزہ لیا جارہا ہے ، ضلع وقف نوڈل آفیسر راہل کمار نے وقف بورڈ کے ماتحت رجسٹرڈ مدرسہ انوار العلوم معروف گنج کی اراضی کا جائزہ لیا اور وہاں کی مارکیٹ اور مدرسہ سمیت خالی پڑی جگہ اور ناجائز قبضے والی جگہوں کا بھی معائنہ کیا گیا۔ اس دوران انہوں نے کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر شمس الحسن کو وقف ڈیولپمنٹ کے تعلق سے جانکاری فراہم کی اور کہا کہ خالی جگہوں کو بہترین استعمال کیا جائے خاص کر وقف بورڈ کی ایک اہم اسکیم کثیر مقصدی عمارت اسکیم کا فائدہ لیا جاسکتا ہے اور یہاں اتنی جگہ ہے کہ اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے اور اگر عمارت کی تعمیر ہوگئی تو اسکی آمدنی میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ املاک کی ترقی کے لیے محکمہ اقلیتی فلاح کی طرف سے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور کوشش یہ بھی ہے کہ شہری علاقوں میں واقع وقف املاک کا بہتر استعمال ہو جہاں مارکیٹ بنی ہوئیں ہیں وہاں پر کرایہ وغیرہ کا جائزہ لیا جائے گا اگر مارکیٹ ریٹ کے مطابق کرایہ ہونگے تو بہتر ہے ، ورنہ اس مارکیٹ کے کرایے میں اضافے کی کوشش وقف بورڈ سے کرائی جائے گی ، دراصل شہر گیا میں بڑی وقف املاک میں ایک مدرسہ انوارالعلوم بھی ہے ، اس وقف کی کل اراضی 2 ایکڑ 77 ڈسمل ہے لیکن کچھ حصے پر قبضہ بھی ہے ، اسکی ایک دو منزلہ عمارت ہے جس میں کل گیارہ کمرے ہیں اور یہاں احاطے کے اندر ایک عظیم الشان مسجد بھی ہے ، اسکے ماتحت ایک مارکیٹ بھی ہے جس میں قریب 9 دوکانیں ہیں ، ابھی کم کرایہ ہونے کے باوجود ایک لاکھ روپئے سے زیادہ کی آمدنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج
واضح ہوکہ ضلع گیا میں وقف بورڈ سے ملحق املاک پر کئی منصوبوں کے تحت کام ہونا ہے جس میں اقامتی اسکول اور کثیر مقصدی عمارت بھی شامل ہے ، حالانکہ جتنی اراضی کی ضرورت ایک مقام پر ہے اتنی جگہ دستیاب نہیں ہو پارہی ہیں جسکی وجہ سے یہ منصوبے سرد مہری کے شکار ہیں ، یہاں وقف کی املاک ہیں لیکن انکا زیادہ تر حصہ ناجائز قبضے میں ہے لیکن اب محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے وقف املاک کی ترقی اور ناجائز قبضے سے آزاد کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔