ETV Bharat / state

گیا میں وقف املاک پر تعمیراتی کاموں کےلئے محکمہ اقلیتی بہبود کا سروے

ضلع گیا وقف نوڈل آفیسر نے وقف املاک کے سروے کا آغاز کردیا ہے ، سروے میں یہ دیکھا جارہاہے کہ کن کن املاک کی ترقی اور وہاں محکمہ اقلیتی فلاح کے منصوبوں کے تحت کام ہوسکتا ہے ، ان منصوبوں میں پہلے کثیر المقاصد عمارت اور اقلیتی اقامتی اسکول کو قائم کرنا ہے ، آج مدرسہ انوار العلوم وقف اراضی کا جائزہ لیا گیا ہے۔

گیا میں وقف املاک پر تعمیراتی کاموں کےلئے محکمہ اقلیتی بہبود کا سروے
گیا میں وقف املاک پر تعمیراتی کاموں کےلئے محکمہ اقلیتی بہبود کا سروے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 11, 2024, 6:20 PM IST

گیا میں وقف املاک پر تعمیراتی کاموں کےلئے محکمہ اقلیتی بہبود کا سروے

گیا: ضلع گیا میں وقف املاک کے تحفظ اور اسکی ترقی اور آمدنی میں اضافے کے تعلق سے سروے مہم شروع کی گئی ہے ، اسکے تحت ضلع کے شہری علاقوں میں واقع وقف اراضی کا جائزہ لیا جارہا ہے ، ضلع وقف نوڈل آفیسر راہل کمار نے وقف بورڈ کے ماتحت رجسٹرڈ مدرسہ انوار العلوم معروف گنج کی اراضی کا جائزہ لیا اور وہاں کی مارکیٹ اور مدرسہ سمیت خالی پڑی جگہ اور ناجائز قبضے والی جگہوں کا بھی معائنہ کیا گیا۔ اس دوران انہوں نے کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر شمس الحسن کو وقف ڈیولپمنٹ کے تعلق سے جانکاری فراہم کی اور کہا کہ خالی جگہوں کو بہترین استعمال کیا جائے خاص کر وقف بورڈ کی ایک اہم اسکیم کثیر مقصدی عمارت اسکیم کا فائدہ لیا جاسکتا ہے اور یہاں اتنی جگہ ہے کہ اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے اور اگر عمارت کی تعمیر ہوگئی تو اسکی آمدنی میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ املاک کی ترقی کے لیے محکمہ اقلیتی فلاح کی طرف سے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور کوشش یہ بھی ہے کہ شہری علاقوں میں واقع وقف املاک کا بہتر استعمال ہو جہاں مارکیٹ بنی ہوئیں ہیں وہاں پر کرایہ وغیرہ کا جائزہ لیا جائے گا اگر مارکیٹ ریٹ کے مطابق کرایہ ہونگے تو بہتر ہے ، ورنہ اس مارکیٹ کے کرایے میں اضافے کی کوشش وقف بورڈ سے کرائی جائے گی ، دراصل شہر گیا میں بڑی وقف املاک میں ایک مدرسہ انوارالعلوم بھی ہے ، اس وقف کی کل اراضی 2 ایکڑ 77 ڈسمل ہے لیکن کچھ حصے پر قبضہ بھی ہے ، اسکی ایک دو منزلہ عمارت ہے جس میں کل گیارہ کمرے ہیں اور یہاں احاطے کے اندر ایک عظیم الشان مسجد بھی ہے ، اسکے ماتحت ایک مارکیٹ بھی ہے جس میں قریب 9 دوکانیں ہیں ، ابھی کم کرایہ ہونے کے باوجود ایک لاکھ روپئے سے زیادہ کی آمدنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج

واضح ہوکہ ضلع گیا میں وقف بورڈ سے ملحق املاک پر کئی منصوبوں کے تحت کام ہونا ہے جس میں اقامتی اسکول اور کثیر مقصدی عمارت بھی شامل ہے ، حالانکہ جتنی اراضی کی ضرورت ایک مقام پر ہے اتنی جگہ دستیاب نہیں ہو پارہی ہیں جسکی وجہ سے یہ منصوبے سرد مہری کے شکار ہیں ، یہاں وقف کی املاک ہیں لیکن انکا زیادہ تر حصہ ناجائز قبضے میں ہے لیکن اب محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے وقف املاک کی ترقی اور ناجائز قبضے سے آزاد کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

گیا میں وقف املاک پر تعمیراتی کاموں کےلئے محکمہ اقلیتی بہبود کا سروے

گیا: ضلع گیا میں وقف املاک کے تحفظ اور اسکی ترقی اور آمدنی میں اضافے کے تعلق سے سروے مہم شروع کی گئی ہے ، اسکے تحت ضلع کے شہری علاقوں میں واقع وقف اراضی کا جائزہ لیا جارہا ہے ، ضلع وقف نوڈل آفیسر راہل کمار نے وقف بورڈ کے ماتحت رجسٹرڈ مدرسہ انوار العلوم معروف گنج کی اراضی کا جائزہ لیا اور وہاں کی مارکیٹ اور مدرسہ سمیت خالی پڑی جگہ اور ناجائز قبضے والی جگہوں کا بھی معائنہ کیا گیا۔ اس دوران انہوں نے کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر شمس الحسن کو وقف ڈیولپمنٹ کے تعلق سے جانکاری فراہم کی اور کہا کہ خالی جگہوں کو بہترین استعمال کیا جائے خاص کر وقف بورڈ کی ایک اہم اسکیم کثیر مقصدی عمارت اسکیم کا فائدہ لیا جاسکتا ہے اور یہاں اتنی جگہ ہے کہ اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے اور اگر عمارت کی تعمیر ہوگئی تو اسکی آمدنی میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ املاک کی ترقی کے لیے محکمہ اقلیتی فلاح کی طرف سے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور کوشش یہ بھی ہے کہ شہری علاقوں میں واقع وقف املاک کا بہتر استعمال ہو جہاں مارکیٹ بنی ہوئیں ہیں وہاں پر کرایہ وغیرہ کا جائزہ لیا جائے گا اگر مارکیٹ ریٹ کے مطابق کرایہ ہونگے تو بہتر ہے ، ورنہ اس مارکیٹ کے کرایے میں اضافے کی کوشش وقف بورڈ سے کرائی جائے گی ، دراصل شہر گیا میں بڑی وقف املاک میں ایک مدرسہ انوارالعلوم بھی ہے ، اس وقف کی کل اراضی 2 ایکڑ 77 ڈسمل ہے لیکن کچھ حصے پر قبضہ بھی ہے ، اسکی ایک دو منزلہ عمارت ہے جس میں کل گیارہ کمرے ہیں اور یہاں احاطے کے اندر ایک عظیم الشان مسجد بھی ہے ، اسکے ماتحت ایک مارکیٹ بھی ہے جس میں قریب 9 دوکانیں ہیں ، ابھی کم کرایہ ہونے کے باوجود ایک لاکھ روپئے سے زیادہ کی آمدنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج

واضح ہوکہ ضلع گیا میں وقف بورڈ سے ملحق املاک پر کئی منصوبوں کے تحت کام ہونا ہے جس میں اقامتی اسکول اور کثیر مقصدی عمارت بھی شامل ہے ، حالانکہ جتنی اراضی کی ضرورت ایک مقام پر ہے اتنی جگہ دستیاب نہیں ہو پارہی ہیں جسکی وجہ سے یہ منصوبے سرد مہری کے شکار ہیں ، یہاں وقف کی املاک ہیں لیکن انکا زیادہ تر حصہ ناجائز قبضے میں ہے لیکن اب محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے وقف املاک کی ترقی اور ناجائز قبضے سے آزاد کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.